ہولوکاسٹ کاانکارجرم،گستاخانہ خاکوں کی اجازت،یورپ قوانین تبدیل کرے: صدر

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یورپ میں ہولوکاسٹ سے انکار کو جرم قرار دینے اور گستاخانہ خاکوں کی اجازت دینے جیسے مکروہ عمل کو منافقانہ قوانین قرار دیتے ہوئے ان کی تبدیلی پر زور دیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جب اظہار رائے کی آزادی کے لبادے میں ایسی مذموم کارروائیوں کی اجازت دی جائے تو انتہا پسند فائدہ اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ زیادہ تر یورپ میں ہولوکاسٹ سے انکار جرم ہے اور پھر بھی توہین آمیز کارٹونوں کی عوامی نمائش کی اجازت دینے پر اصرار کیا جاتا ہے تو ایسے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ فرانس کو اپنی پالیسی میں تنہائی اور انتہا پسندی کے جال میں پھنسنے کی بجائے اپنی پوری آبادی کو متحد کرنے کے لئے سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ کسی بھی مذہب کے پرامن پیروکاروں کو تنہا کرنے کی بجائے انتہا پسند اور دہشت گرد عناصر کی حوصلہ شکنی کیلئے نپے تلے بیانات دینے چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان کے بیان کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کی عمدہ ترجمانی ہے۔ ہم ان خیالات میں متحد ہیں۔ حضرت محمدﷺ کے بارے میں ہمارے جذبات کا احترام کرنا چاہئے۔ آج دنیا کو اشد ضرورت ہے کہ لوگوں کو متحد کیا جائے۔

اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹ میں صدر نے کہا تھا کہ انتہا پسندانہ، مکروہ فلسفے کی حوصلہ افزائی کرنے والا ایک زوال پذیر معاشرہ ہی تعصبات کی اجازت دے سکتا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بی جے پی، ہندوتوا اور آر ایس ایس کے انتہا پسندانہ، مکروہ فلسفے کی حوصلہ افزائی کرنے والا ایک زوال پذیر معاشرہ ہی تعصبات کی اجازت دے سکتا ہے۔

اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر بھارت کے شہر ممبئی کے ایک رہائشی منصوبہ میں مسلمانوں کے حوالہ سے تعصب پر مبنی اشتہار، جس میں کہا گیا ہے کہ جانوروں اور مسلمانوں کو داخلہ کی اجازت نہیں پر اپنے تبصرہ میں صدر مملکت نے کہا کہ اکیسویں صدی میں اس طرح کے تعصب کو بھارت میں ریاستی حمایت حاصل ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بی جے پی، ہندوتوا اور آر ایس ایس کے انتہا پسندانہ ، مکروہ فلسفے کی حوصلہ افزائی کرنے والا ایک زوال پذیر معاشرہ ہی اس کی اجازت دے سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن