اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی شرعی عدالت نے صلح ہونے پر عورت فریق کو دینے کی رسم ’’سوارہ‘‘ غیراسلامی قرار دے دی۔ وفاقی شرعی عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ’’سوارہ‘‘ کی رسم اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ سوارہ کی رسم قبائلی علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج ہے۔ سوارہ کی رسم کے خلاف اسلام ہونے پر جمہور علما کا اجماع ہے۔ تعزیرات پاکستان کے تحت سوارہ رسم کو قابل تعذیر جرم قرار دیا گیا۔ چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔