انصاف کے حصول میں مافیازرکاوٹ ،فون پر فیصلے کرنیوالے الزامات لگاتے،فرخ حبیب،شہزاد اکبر


لاہور (اپنے نامہ نگار سے) وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا وژن کلئیر ہے۔ عالمی سطح پر بھی چیلنجز ہیں۔ وہ حق اور سچ کا ساتھ دیتے ہیں۔ عمران خان نے کشمیر کے سفیر کی حیثیت سے دنیا کے سامنے ان کا کیس رکھا۔ تنقید کرنے والوں سے پوچھتا ہوں کہ احتساب کی بات کس نے کی۔ جن لوگوں نے سپریم کورٹ پر حملے کئے ہوں اور ایسے چلائے ہوں جنہوں نے فون پر فیصلے کروائے وہ ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ وہ انصاف لائرز فورم وکلاء کنونشن تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، مشیر وزیر اعظم شہزاد اکبر، صدر سنٹرل پنجاب اعجاز چودھری، سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان اشتیاق اے خاں سمیت دیگر نے شرکت کی۔ فرخ حبیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ ان سے پوچھتا ہوں کہ کون سا الہ دین کا چراغ ہے کہ اٹھارہ سال کا بچہ بھی ارب پتی بن گیا۔ پہلا مجرم دیکھا جو کہتا ہے کہ فیصلہ غلط ہے مگر عدالتوں میں ٹال مٹول کر رہا ہے۔ اداروں کو بدنام کرنے کے لیے ان کے سربراہوں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ مریم نواز کو چیلنج کرتا ہوں کہ عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست دیں۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ دھیلے کی کرپشن نہیں کی۔ انہوں نے اربوں کی کی ہے سارا خاندان اور پیسہ ملک سے باہر ہے۔ ان کا ڈاکٹر عدنان ملک واپس آ گئے نواز شریف نہیں آئے‘ شہباز شریف کے خلاف 25 ارب کی منی لانڈرنگ اور ساڑھے سات ارب کے جعلی اکاونٹس کا کیس ہے۔ لوگوں کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنا عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ مشیر وزیر اعظم شہزاد اکبر نے کہا کہ تحریک انصاف کی بنیاد حصول انصاف کے لیے تھی‘ عمران خان کے انصاف کے حصول میں بہت سے مافیاز آڑے آ رہے ہیں۔ وہ مافیا طاقتور بھی ہیں اور تجربہ کار بھی‘ نظام انصاف کی درستگی ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم جتنی مرضی اصلاحات کر لیں وکلا کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتے۔ اعجاز چودھری نے کہا کہ پوری قوم کو پاکستان کی جیت مبارک ہو۔ ہماری قوم کے پاس چند ہی لمحے ایسے آتے ہیں جس پر فخر کر سکیں۔ نریندر مودی نے 70 سال بعد مسلمانوں کو قائداعظم کا دو قومی نظریہ سمجھا دیا۔ عمران خان ایک ایسے سیاستدان ہیں جنہوں نے سیاست سے پہلے اپنی قیادت منوائی۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ہر ایک نے مجھے وزارت قانون سے دھکا دینے کی کوشش کی، میں بھی جانا چاہتا تھا لیکن عمران خان نے جانے نہیں دیا اور کہا کہ تم کپتان کی چوائس ہو، بہت سفارشیں آتی ہیں مگر میرٹ ترجیح ہے، 3 سال میں ڈیڑھ لاکھ مقدمات نمٹائے۔ میرا تعلق کسی اور جماعت سے ہے، لا منسٹری میں بیٹھتا ہوں، سفارشیں آتی ہیں مگر میرٹ ترجیح ہے، ہم انصاف کے فروغ کیلئے نئے قوانین بنا رہے ہیں، قوانین کی عملداری وکلا یا ججز کرتے ہیں، میں نے سسٹم بنا دیا ہے اب یہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا خواب نیا پاکستان کی تعبیر ہے، ہماری کسی سے لڑائی نہیں ہے، ہماری لڑائی جھوٹ اور بدنیتی سے ہے۔ کنونشن سے صوبائی وزیر راجہ بشارت اور پاکستان بار کونسل کے رکن اشتیاق اے خان نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن