کراچی (نیوزرپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے اقتدار کے حصول کے لیے مہاجر نوجوانوں کو دیگر قومیتوں سے لڑوانے والی ایم کیو ایم کو جب پیپلزپارٹی سے ہاتھ ملانے کی ضرورت پڑی تو ایک فون کال پر بھائی بھائی ہوگئے۔ مہاجروں نے تمام تجربات کرکہ دیکھ لیئے اب انکے پاس پی ایس پی کے علاہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ پی ایس پی مہاجروں سمیت تمام قومیتوں کے حقوق کے علمبردار ہیں۔ پی ایس پی تمام قومیتوں کو مہاجروں کا دوست بنا کر مہاجروں کو حقوق دلوائے گی۔ پی ایس پی کے علاہ کوئی دوسری جماعت مہاجروں کو انکے حقوق نہیں دلوا سکتی۔ مہاجروں کو شہری سندھ کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ہونے کے ناطے تمام قومیتوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا جس کا سب سے بڑا فائدہ خود مہاجروں کو ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ کورنگی میں عہدے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اس شہر پہ جو پیپلز پارٹی کا ناجائز قبضہ ہے اس کی شروعات 2008 میں آصف زرداری کی 90 کے دورے سے ہوئی، ایم کیو ایم مہاجروں کے تمام حقوق کو پس پشت ڈال کر وزارتوں اور گورنری کے مزے کی خاطر پیپلز پارٹی کے ساتھ اقتدار میں شریک ہوگئی اور اپنے ہاتھوں سے اس شہر کو پیپلزپارٹی کے حوالے کردیا اور کبھی کوئی مزاحمت نہیں کی۔ 2012 میں ایم کیو ایم کے گورنر نے شہری حکومت کے تمام اداروں اور اسکے اختیارات کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کا آرڈیننس پر گورنر ہاس میں دستخط کر کہ پیپلز پارٹی کو ناصرف تحفے میں دے دیا بلکہ ایم کیو ایم 2014 نومبر تک پیپلز پارٹی کے ساتھ اقتدار میں حصے دار رہی جبکہ انکا گورنر 2016 تک بیٹھا تھا۔