ملتان (نمائندہ نوائے وقت)جنوبی پنجاب کے تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں قلعہ کہنہ قاسم باغ کی خوبصورتی اور اسے اصل حالت میں بحال کرنے کے پلان کے حوالے سے کیپیسٹی بلڈنگ کے لئے انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر لاہور ،تھاپ (THAP)اور جرس(JIRS) کے اشتراک سے ملتان ٹی ہاوس میں ورکشاپ منعقد کی گئی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ملتان صدیوں سے آباد چلے آنیوالے دنیا کے چند شہروں میں سے ایک ہے، قدیم آباد شہر ملتان کے وقار میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں واقع تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کامران لاشاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملتان، بہاولپور اور فیصل آباد کو والڈ سٹی اتھارٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ کے تحفظ اور بحالی کے پراجیکٹ پر کام کیا جائے گا اور قاسم فورٹ کی مکمل لینڈ سکیپنگ کی جائے گی۔کامران لاشاری نے کہا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ پر کام کرنیوالے سات سرکاری اداروں کو ایک چھتری تلے لانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ قلعہ کی تاریخی حیثیت بحال کرنے کے لئے تعمیرات پر پابندی لگائی جائے۔پروفیسر ساجدہ حیدر ونڈل نے کہا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ کی اصل حدود 95 ایکڑ رقبہ پر محیط ہے۔واٹرورکس روڈ کی طرف قلعہ کی فصیل شکست و ریخت کا شکار ہے،پروفیسر ساجدہ ونڈل نے بتایا کہ قاسم فورٹ کی بحالی اور تحفظ کے لئے پانچ تجاویز پر مبنی پلان تیار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قلعہ میں ٹریفک کے داخلہ پر پابندی کے وجہ سے قلعہ کے اندر جانے کے لئے لاہور کی طرز پر شٹل سروس چلانے کی ضرورت ہے۔تقریب سے پروفیسر انوار احمد، خورشید ملک اور صفی اللہ بیگ نے بھی خطاب کیا۔