اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) ترکی آئندہ دو تین سال میں پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو کم از کم 5 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانا چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پکاچی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ترکی سفارتخانے میں ان سے ملاقات کی۔ ترکی کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ترکی کے سفیر نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے تعاون سے بین الاقوامی ہاؤسنگ ایکسپو منعقد کرنے کے آئی سی سی آئی کے منصوبے کو سراہا اور یقین دلایا کہ پاکستان میں ترکی کی کمپنیاں ایکسپو میں شرکت کریں گی جبکہ ترکی سے کمپنیوں اور معززین کو بھی ایکسپو میں شرکت کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ سڑک اور ریلوے کے ذریعے تجارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے ریلوے نظام کو اپ گریڈ کرنا چاہیے تاکہ اسے ترکی کے ریلوے نظام سے ہم آہنگ کیا جا سکے جس سے ریلوے کارگو کے ذریعے دو طرفہ تجارت کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں تیل کی کم قیمت کی وجہ سے روڈ نیٹ ورک کے ذریعے تجارت سستی پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے دونوں اطراف کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندگان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی جو ریلوے اور سڑک کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کا طریقہ کار پر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی الیکٹرک گاڑیاں تیار کر رہا ہے اور وہ اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ انتہائی خوشگوار باہمی تعلقات کے باوجود پاکستان اور ترکی کی باہمی تجارت 1 ارب ڈالر سے بھی کم ہے جو حوصلہ افزا نہیں ہے اور دونوں ممالک کو اس میں بہتری لانے کے لیے اپنے نجی شعبوں کے ساتھ ہرممکن تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان کارگو کی ترسیل میں 30 دن سے زائد کا وقت لگتا ہے لہذا انہوں نے نقل و حمل کے وقت کو کم کرنے کے لیے موثر سڑکوں اور ریلوے روابط کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے تعاون سے اس سال دسمبر میں اسلام آباد میں بین الاقوامی سطح کی ایک ہاؤسنگ ایکسپو کا انعقاد کرے گا لہذا سفارت خانہ ترکی کے کم لاگت ہاؤسنگ سیکٹر کے سرمایہ کاروں کو ایکسپو میں شرکت کے لیے مدعو کرنے میں تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی اسلام آباد میں ایک پاک ترک بزنس فورم منعقد کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے تاکہ پاکستانی اور ترک کمپنیوں کو بی ٹو بی میٹنگز کے لیے ایک پلیٹ فارم پر لایا جا سکے اور وہ دلچسپی کے شعبوں میں کاروباری روابط کو فروغ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سفارتخانہ ترکی کے صنعتکاروں و بزنس مینوں کی ایسوسی ایشن موسیاد کے چیف ایگزیکٹو کو مذکورہ فورم میں بطور مہمان خصوصی مدعو کرنے میں تعاون کرے۔آئی سی سی آئی کے نائب صدر اظہر الاسلام ظفر نے کہا کہ ترکی تعمیراتی شعبے میں عمدہ مہارت رکھتا ہے لہذا وہ اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔ظفر بختاوری، شکیل منیر، رانا قیصر شہزاد، رضوان چھینہ، ضیاء خالد چوہدری اور دیگر نے بھی اس موقع پر خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و ترکی کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے مفید تجاویز دیں۔
ڈاکٹر مہمت پکاچی