بھارتی حکمرانوں کی ذہنیت (1)

Oct 26, 2022


بھارت نے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کو یکطرفہ طور پر برداشت کے دائر ہ سے باہر کر دیا ہے ۔ بھارتی حکمرانوں کی ذہنیت میں ہندو ازم ہے اسلام مخالف خودفریبی پر مبنی تعصبانہ سوچ کے جذبے کا عکس ملتا ہے۔ بہت سی قوموں کی آزادی بھارت نے غصب کر رکھی ہے خود بھارت میں آبادی نظریے کی حامل بنی پھر نسلی فکری ذہنی اور تمدنی اختلاف بھی شدید ہیں بھارت قانون شکن ملک ہے جو دہشت گردی کو بڑھا وا دیتا ہے ۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ پاکستان میں تخریبی کاری میں ملوث ہونے کے مزید ثبوتوں کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔ بھارت پاک افغان سرحد کے راست افغانستان سے اپنے ایجنٹس بلوچستان میں داخل کروا رہا تھا اس کا ایک واضح ثبوت بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ہے بھارت ایجنٹوں کا پورا ریکٹ پکڑا گیا تھا ۔ جاسوس کے قبضے سے ہتھیاروں کے علاوہ جاسوسی کے آلات خفیہ نقشے اور دستاویزات بھی بر آمد ہوئی تھیں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک شروع ہونے کے بعد پاکستان کے محب وطن بلوچوں کو گم راہ کرنے کے لیے بھارتی ریڈیو 1974ءسے بلوچی زبان میں نیوز سروس جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد علیحدگی کو ہوا دینا ہے۔ستمبر 1965کی جنگ کی پہلے روز صلیبی ، برطانوی اور ہندو پرستوں ریڈیو بی بی سی سے خبر نشر کرا دی کہ ہندوستانی فوجیں لاہور میں داخل ہو گئی ہیں بس پھر کیا تھا وہ جو ایمان والے تھے جو ق در جوق سرحدوں کی طرف شہید ہونے کے جذبے سے چل پڑے اللہ نے ہمارے کمانڈر علیٰ سے نیچے تک کے جملہ عدہ اداروں اور تمام جوانوں کو ہمت اور حوصلے سے نوازے رکھا ہے کہ اور ان کے جذبہ ایمانی میں قطعاََ تزلزل نہ آنے دیا اور حق یہ ہے کہ بھارتی فوجوں کی پٹائی بتوں کی محبت پر استوار دھرم اور خدائے احد پر ایمان کے محاز پر ہوئی۔ 1965کی جنگ نے واضح کر دیا تھا کہ اگر قوم میں باہم اتحاد و اتفاق ہو ، وہ ایمان کی پٹڑی پر قائم رہے اور اس کے قائدین کا ایمان مستحکم ہو اور وہ مخلص ہوں تو پاکستان کا کوئی بال بھی بھیکا نہیں کر سکتا قائد اعظم نے بطور خاص یہ بات اپریل1948ءمیں کہی تھی کہ دشمن کی افواہوں کا اولین حدف پاکستان ہوگا اس لیے کہ یہاں وہ عناصر پہلے سے موجود ہیں جو ان افواہوں کا استقبال کریں گے۔ بیرونی دشمن کی افواہ سازی سے بھی آگاہ رہیں بھارتی خفیہ ایجنسی” را“ کے عزائم سے دنیا واقف نہیں پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کی وارداتوں میں 80فیصد بھارتی خفیہ ایجنسی ملوث ہہیں انتہا پسند تنظیموں کو کروڑوں ڈالرز کے فنڈز بھی فراہم کیے ہیں تا کہ پاکستان اور دوسرے مسلم ممالک عدم استحکام کا شکار رہیں۔ مخالفانہ پروپیگنڈا تخریبی کاروائیاں اور ذہنی انتشار پیدا کرنے کی مہم جاری رکھی جائیں پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ”را“ کا بنیادی کردار رہا ۔ ”را“ مدت سے مسلمانوں کے خون کی عادی چلی آ رہی ہے ۔ بھارت کے اندر داعش ، القائدہ اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کے خفیہ کیمپ موجود ہیں ”را“ دہشت گردوں کے دستے پاکستان کے خلاف تیار کر کے بھیج رہی ہے بھارت کے اندر 30علیحدگی پنسد تنظیمیں بھارت سے آزادی کے حصول کے لیے جدو جہد کر رہی ہیں۔ بھارت میں طول و عرض میں چلنے والی علیحدگی کی تحریکوں کے جلد یا بدیر خود بھارت کے کئی ٹکڑے ہوجائیں گے دوسری طرف آزاد سکھ مملکت کے حصول کے لیے خالصتان تحریک سکھ بیرونی ممالک میں بھارت کی غلامی سے آزادی کے لیے تسلسل سے ریلیاں نکالتے رہتے ہیں1948ءمیں بھارتی حکومت کے حکم پر بھارتی فوج نے آپریشن کر کے جس کے نتیجے میں ہزاروں سکھوں کا قتل عام ہوا جو آج بھی بھارت سے آزادی کے لیے سرگرم عمل ہیں بھارت کے کثیر القومی صوبوں کے مذہبی بنیادوں پر حصے ہونے لگیں گے، بھارت کا سیکولر ریاست ہونا ہی خطرے میں پڑ جائے گا۔انسان جو مادی سائنس کی ترقی کے عروج پر پہنچ چکا ہے اب بھی اور ہمیشہ اپنی تہذیب کی ترقی کیلئے ایمان اور اپنے حقوق کی حفاظت کیلئے انفرادی تحریک کی طاقت کی ضرورت رہے گی 14ستمبر 1948ءکو بھارتی وزیر اعظم پنڈت نہرو کے حکم پر بھارتی فوج نے چاروں طرف بھارتی ریاست حیدر آباد دکن پر یلغار کر دی اور ایک ہفتے کی خون ریزی کے بعد اس پر قبضہ کر لیا اور مسلمانوں کا وحشیانہ قتل عام کیا۔ عورتوں کی آبروبزی ہندوﺅں کی سفاکی اور دہشت گردی کے المناک مناظر دیکھنے میں آئے ، کئی جگہ کنویں لاشوں سے بھرے، کنویں میں ایک عورت کی لاش شامل تھی جس کی چھاتی سے این ننھا بچہ چمٹا ہوا تھا اور کئی مقامات پر لاشیں جلادی گئی تھیں 28ہزار افراد ہلاک کر دیئے گئے بچ جانے والے مسلمانوں نے ہندوﺅں کی دہشت گردی کے خوفناک واقعات بیان کیئے ۔ بھارت کی پیشانی پر لگے خون کے داغ ہندو حکمران گنگا و جمنا سے بھی نہیں دھو سکتے بھات کا نظریہ ہی اپنی موت آپ مر جائے گا۔ عقل مندوں کا کہنا ہے کہ تاریخ ایک وارثیت ہے جو کوئی قوم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے چھوڑ سکتی ہے 25کروڑ مسلمانوں کو بھات میں انہیں آزادی کے ساتھ اپنی مذہبی اور معاشرتی زندگی گرانے کے مواقع بلاخوف حق ملنا چاہیے بھارت میں کئی صدیاں مسلمانوں کی حکمرانی میں رہنے کی وجہ سے ہندو انتقام لینا چاہتے ہیں 1857ء کی جنگ آزادی ہندو اور مسلمانوں نے مل کر مسلمان مغل باد شاہ کی بحالی کے لیے جنگ لڑی بس یہی مرحلہ تھا جب انگریز نے ہندومسلم اتحاد کا مطالبہ کیا تاریخ و ثقافت کی دریافت کے بہانے ہندوﺅں کو مقامی باشندے اور مسلمانوں کو حملہ آور قرار دیا برطانوی قبضے کو مسلمانوں کے زوال سے تعبیر کای اور دوبارہ غالب آنے کے لیے مسلمانوں کے علماءنے دین کی طرف رجوع کرنے کا عندیہ دیا آج بھارت اور کشمیر میں مسلمان گاجر ، مولی کی طرح کٹ رہے ہیں ۔ بھارت عاصب قوت ہے ہندوﺅں سے ضرف حقوق لڑ کر اور سخت اقدام اٹھا کر حاصل کیے جا سکتے ہیں مسلمان اپنے لیے ایک علیحدہ مملکت کا مطالبہ کر کے ایک اور مسلم ریاست قائم کر سکتے ہیں ہندوستان سے بیرونی تسلط کے اخراج کے تصور کو پروان چڑھانے اور آزادی کی جنگ میں مسلمانوں نے فتح حاصل کر لی ۔ (جاری ہے)
جنگ آزادی کی تاریخ مسلمانوں کی بیش بہا قربانیوں سے بھری پڑی ہے1865ءمیں امریکہ کی سول سوسائٹی نے امریکہ میں غلامی کی قانونی حیثیت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ، یورپ میں روشن خیالی کی تحریک کے پیچھے بھی سول سوسائتی کا ہی ہاتھ تھا ، بھارت میں بھی مسلمانوں کی محرومیوں کو ختم کرنے میں تحریک علی گڑھ انجمن حمایت اسلام دیگر سوسائٹی کے اداروں نے نہایت اہم کردار ادا کیا تھا۔ بھارت کی 30کروڑ سے زائد مسلمان آبادی کی نسل کشی کے خطرات تیزی سے بڑھ رہے ہیں، درحقیقت جنگ تو ہتھیاروں سے لڑی جاتی ہے لیکن حق و باطل کے تصادم میں اہل ایمان امت بھی انسانیت کی خاطر بھارت سے ٹکرائیں گی۔
1857ءمیں جب بر صغیر تاج برطانیہ کے زیر انتظام تھا تو اس وقت ملکہ برطانیہ نے جو بھی فرمان جاری کیا اس ہندوستان کے قدیم حقوق کا حوالہ دیا گیا بھارت کے اس رویے سے نا اندیشی کی بو آتی ہے۔مودی کے لیے سبق یہ ہے کہ پاگل پن کی دوڑ میں شریک نہ ہو دیوانگی یا جنون کی خوفناک بیماری کا مواثر تدارک کرے۔پاکستان نے ہر عالمی فورم پر بھارتی جارحیت و بربریت اور مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے لیکن مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کے حل کی کوششوں کو ہندو حکمرانوں نے اپنی ہٹ دھرمی کے باعث ناکام کیا ہمیشہ فرار ی کی راہ اختیار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو طوالت بخشی ہے کشمیری عوام پر غیر ملکی افواج نے موت و ہلاکت کے ان عقوبت خانوں میں ناقابل بیان مظالم توڑے ہیں عالمی برادری جلد سے جلد ایڈیٹروں اور پارلیمنٹ کے ممبروں کو مقبوضہ کشمیر بھیجے تاکہ قطعی شہادت خودملا خط کر لیں اور کسی قسم کے شک کی گنجائش باقی نہ رہے ان تمام جرائم کی وسعت سایت ہو وہ خود حقیقی حالات بتا سکے غیر ملکی افواج کے وحشت کی سچی کہانیوں کو پروپیگنڈہ قرار دینے کا موقع آنے پائے۔

مزیدخبریں