حکومت دستکاری مصنوعات کی ترقی کیلئے آگاہی بڑھائے گی،بہتر مارکیٹنگ کیلئے ہینڈی کرافٹ کونسل ، ایک ’’سوک ‘‘ قائم کرنے کی تجویز دی ہے:صوبائی وزیر  

Oct 26, 2022


لاہور (کامرس رپورٹر )صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے دستکاری کے شعبے کی بہتر مارکیٹنگ کیلئے لاہور میں ہینڈی کرافٹ کونسل اور ایک ’’سوک ‘‘ قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔ حکومت دستکاری کی صنعت میں مصنوعات کی ترقی کیلئے عوام میں آگاہی  بڑھانے پر بھی کام کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کی جانب سے سٹیک ہولڈرز کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے منعقدہ پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینئر صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، چیئرمین پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت فضیل آصف جاہ، ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، لیہ ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری لیہ، گلگت  بلتستان ویمن چیمبر آف کامرس کے نمائندگان ، دستکار اور دیگر ممتاز دستکاری تنظیموں کے نمائندے جبکہ بنک آف پنجاب، ٹی ڈی اے پی، آئی سی آئی اور ایس ڈی، پی ایس آئی سی، پی ایس ڈی ایف، سمیڈا کے نمائندوں نے پی پی ڈی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ڈائریکٹر پی بی آئی ٹی فاطمہ علی خان نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ان پبلک پرائیویٹ مکالمے کا اہتمام کرنے کا مقصد سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنا اور دستکاری مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے ایک ایکشن پلان تیار کرنا ہے۔ میاں اسلم اقبال نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج قومی منصوبہ بندی کا عمل زیادہ شراکت دار، اشتراکی، عوام اور مارکیٹ پر مبنی ہے۔ وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ان کی تجاویز کو اچھی طرح سے نوٹ کیا گیا ہے اور اقتصادی پیشرفت کیلئے بہتر معاشی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے بجٹ سے پہلے کے اجلاسوں میں ان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے مختلف محکموں کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ شرکاء کے مسائل اور تجاویز کو نوٹ کریں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پنجاب حکومت صنعت کاری کو تیز کرنے کیلئے ان کے کاروبار میں اضافے میں سہولت فراہم کرے گی جس سے نوجوانوں کو روزگار کے بے پناہ مواقع میسر آئیں گے اور طویل مدت میں معیشت کو استحکام ملے گا۔اجلاس میں کاریگروں اور صنعت کاروں کو درپیش مختلف مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور ان کے حل کیلئے متعدد تجاویز تجویز کی گئیں۔ شرکاء نے کہا کہ ہنر کی تربیت کی ضرورت ہے اور حکومت کو خریداری اور اسب کورسز کی سہولت فراہم کرنی چاہیے۔ دستکاری کے پروڈیوسر اور مینوفیکچررز کیلئے ایک ڈائریکٹری اور مضبوط ڈیٹا بیس کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ شرکاء نے تجویز پیش کی کہ حکومت اس شعبے کو بینکوں سے قرضوں کی بجائے چھوٹی گرانٹس دے۔ چیئرمین پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فضیل آصف نے کہا کہ منصوبے اسی وقت کامیاب ہوتے ہیں جب سٹیک ہولڈرز اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ سب کو یکساں مواقع فراہم کریں ۔ دستکاری کے شعبے کیلئے ایک آن لائن پورٹل اور مصنوعات کی کیٹلاگ فوری طور پر تیار کیا جائے گا۔مکالمے کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ایس ایم ای سیکٹر کو قابل اعتماد عزم اور وفاقی حکومت کی طرف سے پیروی کرنے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ حکومتی تعاون حاصل کرتے ہیں تو وہ مزید سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہیں۔صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے ضروری قلیل المدتی اقدامات اٹھانے کے بعد یہ بات منطقی ہے کہ توجہ درمیانے سے طویل مدتی فریم ورک کی طرف مبذول کرائی جائے جو پاکستانی معیشت کو اس کی مکمل طاقت اور صلاحیت پر لے آئے۔دریں اثناء صوبائی وزیر اسلم اقبال نے کہا کہ ذاتی مفادات کیلئے بننے والے چوروں کے اتحاد کا شیزازہ بکھرنے والا ہے۔ پاکستان ڈاکوموومنٹ کا سرغنہ علاج کیلئے لندن گیا واپس نہ آیا۔ لندن بیٹھ کر پاکستان کے عوام کے خلاف سازشیں کررہا ہے۔ شریف خاندان کا منی لانڈر وزیرخزانہ بن کر قومی معیشت سے کھیل رہا ہے۔کرپٹ ٹولے کو اقتدار میں بیٹھا کر قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا۔میاں اسلم اقبال سے 90 شاہراہ قائداعظم پر اراکین اسمبلی ،پارٹی رہنمائوں نے ملاقاتیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم امپورٹڈ حکومت سے نجات کیلئے لانگ مارچ کی کال کی منتظر ہے۔13جماعتوں کو شکست دینے والے لیڈر کو سیاست سے باہر کرنے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔

مزیدخبریں