لاہوراسلام آباد (کورٹ رپورٹر+ آئی این پی+ این این آئی) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے شہباز گل کے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ عدالت نے شریک ملزم عماد یوسف کے خلاف ٹرائل ختم کر دیا۔ جج طاہر عباس سپرا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے شریک ملزم عماد یوسف کے خلاف ٹرائل ختم کرنے کی ڈائریکشن دی۔ شریک ملزم عماد یوسف کی حد تک کیس میں ٹرائل ختم کیا جاتا ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے مزید کہا کہ کیس میں اشتہاری شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کیے جاتے ہیں۔ شہباز گل جب بھی نظر آئیں ایس ایچ او گرفتار کر کے عدالت پیش کریں۔ علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاﺅس حملہ کیس میں ملوث 25 ملزمان کی ضمانت بعد ازگرفتاری سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ مقدمہ میں ملوث 18 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی جاتی ہیں۔ عدالت 7 ملزمان کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم جاری کرتی ہے۔ ملزمان کے خلاف سپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ نے دلائل دئیے، ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں دہشت گردی اور قتل سمیت چالیس دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ ملزمان محمد وسیم، محسن، زین العابدین، افضال بھٹی، عبدالقیوم، ملک حیدر اور فیاض انور کی ضمانتیں خارج کی جاتی ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان عدنان حیدر، فرحان علی، محمد ندیم احمد، امان اللہ، سیف علی، قادر خان، ایلون مسیح کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں۔ ملزمان محمد بلال ، محمد جنید ، محمد اختر خان ، مختار شاہ ، حسن مجتبیٰ، فرزانہ سرور، شہباز صدیقی کی ضمانتیں بھی منظور کر لی گئیں۔ محمد لطیف اور سید تنویر حیدر کی ضمانتیں منظور ہوئیں۔ دریں اثناءلاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کی پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی درخواست پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا، خدیجہ شاہ نے تیسرے مقدمے میں نامزد کرنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے 27 اکتوبر کو سی سی پی او لاہور کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما¶ں کی گمشدگی سے متعلق درخواست دائر کر دی گئی۔ ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں حاضر سروس جج کی سربراہی میں کمشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے جو تحریک انصاف کے رہنما¶ں کے لاپتا ہونے سے متعلق تحقیقات کرے گا۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کاز لسٹ منسوخ کردی، جس کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کی جناح ہا¶س حملہ کیس سمیت 7مقدمات میں عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواستوں پر سماعت نہ ہوسکی۔ دریں اثناء جسٹس شہرام سرور چودھری نے پی ٹی آئی کارکن طیبہ راجا پر درج مقدمات کی تفصیلات اور خفیہ مقدمات میں گرفتاری روکنے کی درخواست پر آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب اور ڈی جی ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔