غوری ویپن سسٹم کی کامیاب ٹریننگ لانچنگ

پاکستان نے غوری ویپن سسٹم کی ٹریننگ لانچنگ کا کامیاب تجربہ کیا جس کا مقصد آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کی آپریشنل اور تکنیکی تیاری کو جانچنا تھا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ لانچنگ کے موقع پر کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورس کمانڈ (اے ایس ایف سی) نے آرمی اسٹریٹجک فورسز کی تربیت اور آپریشنل تیاریوں کے معیار کو سراہا۔ ٹیسٹ کی عکاسی میدان میں ہتھیاروں کے نظام کی مہارت اور آپریشنل اور تکنیکی مقاصد کے حصول سے ہوتی ہے۔ صدر مملکت عارف علوی، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے تربیتی لانچ کے کامیاب انعقاد پر شریک افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ لانچنگ کا مشاہدہ کمانڈر اے ایس ایف سی، اسٹریٹجک فورسز کے سینئر افسران، اسٹریٹجک تنظیم کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے کی۔ غوری ویپن سسٹم کی ٹریننگ لانچنگ کا کامیاب تجربہ اس لیے اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان کو اس وقت جس دشمن کی جن سازشوں اور چالوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کے پیش نظر دفاع کو مضبوط بنانا بہت ضروری ہے۔ ملک کے طول و عرض میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات سے پتا چلتا ہے کہ دشمن صرف باہر بیٹھ کر ہمارے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف نہیں ہے بلکہ اس نے ہمارے ملک اندر بھی ایسے عناصر پال رکھے ہیں جو اس کے ایما پر بد امنی پھیلانے اور پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے تخریبی کاری کررہے ہیں۔ اندریں حالات، ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کی ضرورت بڑھتی جارہی ہے اس لیے ہماری مسلح افواج کو اپنی موجودہ صلاحیتوں کو زمانے کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے جدید ہتھیاروں سے لیس ہونے کی ضرورت بھی ہے جو ہمیں ہر محاذ پر دشمن کا مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں۔ علاوہ ازیں، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دفاعی و تزویراتی صلاحیتوں میں بہتری لانے کے ساتھ اگر ہم ملک کی اقتصادی، سیاسی اور انتظامی حالت کو بھی بہتر بنائیں تو پاکستان بطور ریاست اور بحیثیت معاشرہ زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو جائے گا اور اس صورت میں ہم ملک دشمن عناصر کا زیادہ اچھے طریقے سے مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔

ای پیپر دی نیشن