اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ انہیں حماس کے سات اکتوبر کو ہونے والے مہلک حملوں میں سامنے آنے والی سکیورٹی کوتاہیوں کے لیے جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا ہم تفصیل سے جائزہ لیں گے، ہم اس کی تہہ تک پہنچ جائیں گے۔ نیتن یاہو کو غزہ کے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی سرحدی دفاع کو توڑنے کے بعد اپوزیشن اور میڈیا کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر اعظم یاھو نے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا قصور کا جائزہ لیا جائے گا اور مجھ سمیت سب کو جواب دینا پڑے گا۔ لیکن یہ سب کچھ بعد میں ہو گا۔ واضح رہے اس وقت اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر متوقع بڑے حملے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور وزیراعظم ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری مجھ پر ہے۔ خیال رہے حماس کے اس حملے میں 1400 اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف جنگ کے 19 دنوں میں اسرائیل کے غزہ پر خونریز حملوں میں اب تک 6500 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ان شہدا میں 2700 بچے بھی شامل ہیں۔