قیدی وین پر حملے جیسے ٹوپی ڈرامے بند کرو

 قیدییوں کی وینوں پر مبینہ حملے پر شوکت بسرا نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ قیدی وین پر حملے جیسے ٹوپی ڈرامے بند کرو، یہ 70 کا دور نہیں، یہ 2024 ہے، قوم تمہارے سب ناٹک اور ڈرامے سمجھتی ہے۔ دوسری جانب سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ قیدی وینز حملے کا واقعہ پولیس نے خود کرایا اور ورکرز کو کہا کہ یہاں سے فرار ہوجاؤ،متعلقہ حکام کو خبردار کرتا ہوں کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائیں، ہمارے ورکرز کو کسی دوسرے وقوعے میں پھنسانے کی منصوبہ بندی ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہمارے 82 ورکرز کو سنگجانی مقدمے میں عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ان کے مقدمے کو ڈسچارج کردیا، جس کے بعد انہیں سیکرٹریٹ تھانے کی ایف آئی آر میں نامزد کرکے گرفتار کرلیا گیا، جس کے بعد انہیں تین قیدی وینوں میں اٹک جیل پہنچایا جا رہا تھا، پھر پولیس نے فیصل ٹاؤن کے گرد گاڑیاں موڑ کر خود کاروائی کی۔قیدی وینز کھڑی کرکے متعلقہ ایس ایچ او شبیر تنولی نے وین کا شیشہ توڑا۔ ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو کہا گیاکہ یہاں سے فرار ہوجاؤ، لیکن وہ وہاں کھڑے رہے ۔ میں متعلقہ حکام کو خبردار کرتا ہوں کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائیں،آپ اس ڈرامے میں کامیاب نہیں ہوں گے، ان کی ہمارے ورکرز کو کسی دوسرے وقوعے میں پھنسانے کی منصوبہ بندی ہے۔ ہم اس پر سخت ایکشن لیں گے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے ایکس پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں اس وقت فارم 47 کی جعلی وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس سے مخاطب ہوں، میں آپ تنبیہ کررہا ہوں، اور بار بار خبردار کررہا ہوں کہ یہ جو لاقانیت کا ملک میں رواج شروع کردیا گیا ہے، ہم ایک صوبائی حکومت ہیں ہمارے بہت سارے بنیادی حقوق بھی ہیں، ہمارے بطور پاکستانی اور بطور ایک حکومت حقوق ہیں۔ ہمارے ایک وزیر، ایک ایم پی اے، ورکر اورپولیس اور 1122کے سرکاری اہلکار جن کو جعلی سنگجانی کیس میں گرفتار کیا تھا جج نے ان کی آج ضمانت کردی ہے۔لیکن آپ کا وطیرہ ہے آپ لوگوں پھر انہیں ایک ایف آئی آر میں گرفتار کرلیا ہے۔ پھر ان کو جیل لے جاتے ہوئے ایس ایچ او ترنول نے اپنے ہاتھ سے شیشے توڑے اور ڈرامہ رچایا کہ قیدی وین پر حملہ ہوگیا ہے، تالے توڑ کر ان سب کو قیدی وینوں سے اتار کر نیچے کھڑا کردیا، کہ وہ فرار ہورہے ہیں۔ میرے پاس ویڈیو ز ثبوت موجود ہیں، یہ سرکاری اہلکار، میرے پارلیمنٹرین ، ورکرز ہیں ، میں وارننگ دے رہا ہوں کہ اس طرح کے ڈرامے نہ کریں، اگر کسی کو کچھ ہوا ایس ایچ او ترنول اور ڈی پی او، آئی جی ، وزیرداخلہ تم سب ذمہ دار ہوں گے۔دوسری جانب ایکس پر جاری ٹویٹ کے مطابق سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کیا گیا ہے، پولیس 82 قیدیوں کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کررہی تھی۔ 4 ڈالوں میں سوار ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کردیا۔ ملزمان اسلحہ، ڈنڈے سوٹوں اور پتھروں سے لیس تھے۔ حملے میں 4 پولیس اہلکار زخمی، جبکہ 3 حملہ آور گرفتار۔ پولیس کے سینئر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تمام تر صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔ حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردئیے ہیں۔ حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے

ای پیپر دی نیشن