100 سے زائد بزنس آئیڈیاز کا مقابلہ

Oct 26, 2024

محمد عثمان 
جامعات صرف علم و تحقیق کا ہی نام نہیں ہوتیں بلکہ نئی راہیں تلاش کرنے کا ایسا مرکز ہوتی ہیں جو نئے نظریات کو جنم دیتی ہیں اور یہی نظریات کسی بھی قوم کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے ساتھ معاشی و معاشرتی ترقی کا ضامن بنتے ہیں۔ پاکستان دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں پر نوجوانوں کی تعداد 65 فیصد سے زائد ہے اور ہمارے ان شاہینوں کو قدرت نے بے پناہ ٹیلنٹ دیا ہے۔ ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے اور انہیں علمی و عملی راہ دکھانے کیلئے  یونیورسٹی آف سرگودھا نے فیوچر انوویٹر کانٹیسٹ 2024ء کا اہتمام کیا جس میں ملک بھر کی جامعات کے طالب علموں نے حصّہ لیا اور 100 سے زائد بزنس آئیڈیاز کو مقابلہ کا حصّہ بنایا گیا۔ اس سلسلے میں ایک باقاعدہ افتتاحی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر ہائیرایجوکیشن رانا سکندر حیات تھے۔ یونیورسٹی آمد پر ان کا روایتی طریقے سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔  صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے اپنی آمد پر یونیورسٹی آف سرگودھا کے سٹیسٹ آف دی آرٹ جمنیزیم اور نئے کیفے ٹیریاز کا بھی افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ عملی مہارتوں اور نئے آئیڈیاز سے لیس نوجوان ہی پاکستان کا مستقبل ہیں، ہمیں یونیورسٹی آف سرگودھا جیسے اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی کہ جو طلبہ کو جدید تعلیمی و تحقیقی مواقعوں کے ساتھ ساتھ عملی مہارتوں کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ پنجاب جدید تقاضوں سے ہم آہنگ معیاری تعلیمی و تحقیقی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، نوجوانوں سے مخاطب ہو کر صوبائی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کی صورت میں ایک بڑی طاقت ہمارے پاس ہے۔ ہم سب ملک کر ایک عظیم پاکستان بنا سکتے ہیں۔رانا سکندر حیات نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے تعلیمی و تحقیقی منصوبوں اور طلبہ کو ہنر مند بنانے کیلئے عملی اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے وائس چانسلر کے وژن اور قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی نے معیاری تعلیم کے فروغ میں جو کردار ادا کیا ہے وہ قابلِ ستائش ہے۔ صوبائی وزیر ہائیرایجوکیشن رانا سکندر حیات نے اس موقع پر فخریہ انداز میں کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا علمی افق کا ایک ایسا روشن ستارہ ہے جس کی تقلید باقی جامعات کو بھی کرنی چاہیئے۔ اہلیان سرگودھا کے لئے یہ بہت بڑا اعزاز ہے کہ اسے پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس جیسا عظیم وائس چانسلر نصیب ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کو دنیا کی500بہترین جبکہ پاکستان کی دس بہترین جامعات کی فہرست میں شامل کروانے کیلئے مربوط حکمتِ عملی کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آ رہے ہیں، یونیورسٹی کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کیلئے گزشتہ دو سال کے دوران 62سٹیچوری باڈیز اجلاس، چار نئے ڈینز کی تعینائی، 83نان ٹیچنگ افسران کی ترقی،5انتظامی سربراہان کی تعیناتی، 229فیکلٹی ممبران کی تعیناتی،گریڈ 1تاگریڈ17تک کے سینکڑوں ملازمین کے تقرر وترقی کے علاوہ 65تعلیمی شعبوں کے سربراہان کی تعیناتی، 30فیکلٹی ممبران کی بطور پروفیسرز،65ایسوسی ایٹ پروفیسرز، 45اسسٹنٹ پروفیسر ز کی تعیناتی و ترقی اورگریڈ17 اور اس سے اوپر کے 15افسران کی ترقی عمل میں لائی گئی۔ یونیورسٹی کو ڈیجٹلائز  کرنے سے تعلیمی، تحقیقی اور انتظامی لحاظ سے یونیورسٹی کا گراف بلند ہوا ہے۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ یونیورسٹی کو مکمل طور پر سولر انرجی پر منتقل کر دیا گیا ہے جو کہ ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی بچت کے لیے ایک مثالی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید طرزِ تعلیم کے فروغ کے لیے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سینٹر قائم کیا  گیاہے جو اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے کام کر رہا ہے۔ان ا قدامات سے یونیورسٹی کی قومی اور بین الاقوامی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یاسین نے تقریب میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا ہمیشہ سے ہی اپنے طلباء￿  کو ان کے مستقبل کے لیے تیار کرنے میں پیش پیش رہی ہے اور آج کا یہ ایونٹ اس عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے طلباء￿  جدید دور کے تقاضوں کے مطابق خود کو تیار کریں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھاریں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں یہ جذبہ پیدا کرنا ہوگا کہ وہ نہ صرف اپنے لیے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کریں۔ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال نے کہا کہ آج کے اس ایونٹ میں پیش کیے گئے کاروباری آئیڈیاز نہ صرف ہمارے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کریں گے۔ یہ مقابلہ وحید وائیں انکیوبیشن سنٹر کے زیر اہتمام منعقد کیے گئے ہیں جس میں منصفین کے حتمی فیصلے کے مطابق رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد کے محمد آصف نے پہلا انعام‘ سرگودھا شہر سے تعلق رکھنے والے نجم الحسن نے دوسرا انعام‘فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کی ماریہ قیوم نے تیسرا انعام‘ یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد کے شہزاد رسول نے چوتھا انعام جبکہ فاسٹ یونیورسٹی لاہور کے زید آصف نے پانچواں انعام حاصل کیا۔ مقابلہ میں اوّل پوزیشن حاصل کرنے والے کو ایک لاکھ روپے‘ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے 75 ہزار روپے‘ تیسری پوزیشن کو 50 ہزار جبکہ چوتھی اور پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو 35ہزار 35 ہزار روپے کی رقم بطور انعام دی گئی۔

مزیدخبریں