اسلام آباد(خبرنگار)آئینی ترمیم منظور ہوتے ہی ارکان سینٹ کی ایوان کی کارروائی میں عدم دلچسپی سینٹ کا مسلسل دوسرا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوگیا۔ سینٹ اجلاس پریزائیڈنگ آفیسر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت شروع ہوا تو سینیٹر کامران مرتضی نے بلوچستان کے طلبہ کو سکالر شپ نہ ملنے کی شکایات سامنے لائیں جس پر وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا وفاقی اردو جامعات میں جو تنخواہوں، الاونس کا مسئلہ صوبائی ہے لیکن اس پر وفاقی وزیر تعلیم تک پیغام پہنچا دیتا ہوں طلبا یونین کی بحالی اور الیکشن سے متعلق معاملہ بھی صوبائی نوعیت کا ہے ڈومیسائل کے بغیر سکالرشپ نہیں مل سکتی لیکن بلوچستان کے طلبہ کی سکالر شپ کا معمولی کمیٹی میں جائے تو اسکی مزید معلومات ہو سکتی ہے جس پر پریزائیڈنگ افسر سینیٹر سلیم مانڈی والا نے معاملہ کمیٹی میں بھیج دیا۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے ارکان کی تعداد کم ہونے پرکورم کی نشاندہی کی پریزائڈنگ آفیسر سلیم مانڈی والا نے اجلاس میں 30منٹ کا وقفہ کیا لیکن وقفے کے بعد کورم پھرپورا نہ نکلا جس پر اجلاس پیر سہ پہر 3بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔