اسرائیلی دہشتگردی جاری، غزہ میں ایک خاندان کے 13 بچوں سمیت 38 افراد شہید

بیروت، غزہ (نیٹ نیوز) اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک ہی خاندان کے 13 بچوں سمیت 38 افراد کو شہید کردیا۔خلیجی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے علاقے المنارہ میں حملہ کرتے ہوئے 14 بچوں سمیت 38 افراد کو شہید کردیا جب کہ شہید ہونے والے 13 بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہیکہ اسرائیلی طیاروں نے ایک عمارت پر بم برسائے جس سے عمارت گرگئی اور آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جس سے مرکزی عمارت میں موجود افراد سمیت آس پاس کی عمارتوں میں موجود دیگر افراد کی بھی شہادتیں ہوئیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں باقی ماندہ کام کرنے والے چند ہسپتالوں میں سے ایک کمال عدوان اسپتال پر بھی حملہ کیا گیا اور اسرائیلی افواج اسپتال کے اندر داخل ہوگئیں۔ دوسری جانب لبنان میں اسرائیلی حملے اور حزب اللہ کے جوابی حملے جاری ہیں، گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے ایک حملے میں 3 صحافی جاں بحق ہوئے جب کہ حزب اللہ کے ساتھ لڑائی میں 10 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں اور 24 زخمی ہوئے۔ دوسری جانب حماس نے جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلاہ کی شرط لگادی۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی افواج کے غزہ سے مکمل انخلا کے شرائط پر مذاکرات کیلئے حماس کا وفد قاہرہ پہنچ گیا ہے۔اس سے قبل جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کے سلسلے میں مصر کا سکیورٹی وفد حماس کے رہنما اسامہ حمدان سے ملاقات کیلئے پہنچا تھا۔حزب اللہ کا ایک ہفتے کے دوران 70 اسرائیلی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰلبنانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے حماس رہنما اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ حماس کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، اسرائیل کو یرغمالی صرف اسی صورت میں واپس ملیں گے جب وہ غزہ پر اپنی جارحیت ختم کرکے فوجوں کا مکمل انخلا کرے گی۔دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ آج لبنانی وزیراعظم سے ملاقات کرکے موجودہ جنگی صورتحال پر گفتگو کریں گے۔اسرائیلی جنگ 

ای پیپر دی نیشن