چنیوٹ ، سرگودھا (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتیں احتجاج نہیں کیا کرتیں۔ ہم نے جتنے ملین مارچ کئے اس میں ایک گملا نہیں ٹوٹا۔ عام انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اچھا وقت گزارا۔ ابھی اپوزیشن میں ہوں حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔ پکڑ دھکڑ اور بے بنیاد مقدمات کا قائل نہیں۔ احتجاج حق ہے لیکن صوبوں کی وفاق پر چڑھائی مناسب نہیں۔ جھبیسویں آئینی ترمیم کی متنازعہ شقیں میں نے ختم کروا دی تھیں، ستائیسویں آئینی ترمیم لانا کوئی آسان کام نہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے غیر متنازعہ اور اچھا وقت گزارا۔ نئے چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ شیخ رشید کے گیٹ نمبر 4 کھلنے کی بات پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ بشریٰ بی بی سمیت تمام خواتین کو عدالتی ریلیف ملا۔ عدلیہ نے سود کے خاتمے کیلئے دسمبر 2027ء تک مہلت دی۔ الیکشن غلط ہوئے دوبارہ ہونے چاہئیں۔ حکومتیں احتجاج یا مظاہرے نہیں کرتیں، وہ احتجاج میں مداخلت بھی نہیں کرتیں۔ ہم انتقامی سیاست کے قائل نہیں، کسی سیاستدان کے خلاف انتقامی طور پر مقدمات نہیں ہونے چاہیے۔ 27 ویں ترمیم آئی تو سخت مخالفت کریں گے۔ جے یو آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دیا۔ اس سے آئینی بحران پیدا نہیں ہو گا۔ متنازعہ شقیں ختم کر دی تھیں۔ نئے چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ جمعیت علماء اسلام محب وطن پرامن مذہبی و سیاسی جماعت ہے، ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی نفرت اور انتشار کی سیاست کے قائل نہیں ہے، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے ہم سب کچھ قربان کر دیں گے۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کرنا ہر مسلمان کے ایمان کی نشانی ہے۔ مولانا فضل الرحمان سرگودھا پہنچ گئے جہاں وہ رات قیام کے بعد آج نومنتخب ضلعی عہدیداران کی تقریب حلف برداری میں شرکت اور علماء کے وفود سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان ضلعی امیر جمعیت علماء اسلام رائو عبدالقیوم کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔