اڈیالہ جیل میں تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی اٹھا لی گئی

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی اٹھا لی گئی،تمام اسیر اور قیدی اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے،اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی 25 اکتوبر تک لگائی گئی تھی،جیل حکام کا کہنا ہے کہ عام قیدیوں سمیت تمام قیدیوں کی ملاقاتیں اب معمول کے مطابق ہونگی، اڈیالہ جیل میں دہشت گرد حملے کے پیش نظر ملاقاتوں پر پابندی عائد کی گئی تھی،جیل حکام کے مطابق سیکورٹی کے پیش نظر جیل میں فرضی مشقوں کے باعث ملاقاتوں پر پابندی عائدکی گئی تھیں۔ 

رواں ماہ 4 اکتوبر سے سیکورٹی وجوہات کے باعث جیل ملاقاتوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔خیال رہے کہ چند روز قبل راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں مزید توسیع کردی گئی تھی۔ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی تا حکم ثانی رہنے کا اعلان کیاگیا تھا۔ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع پنجاب حکومت کی جانب سے کی گئی تھی۔یہ بھی بتایاگیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ سیکورٹی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق سیاسی قیدیوں سمیت عام قیدیوں پر بھی اس کا اطلاق کیا گیا تھا ۔اس سے قبل بھی پنجاب حکومت نے 4 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی۔18اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی میں دو روز کی توسیع کر دی گئی تھی 19 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنماو¿ں کو بانی پی ٹی آئی عمران خان ے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی۔ اس سے قبل 7 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد کردی گئی تھی۔بتایاگیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں 18 اکتوبر تک قیدیوں سے ہر قسم کی ملاقات پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے بعد اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی رہنماو¿ں، وکلا اور خاندان کے افراد بھی ملاقات نہیں کرسکیں گے۔اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی کا اعلان اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ہونے والے اجلاس کے باعث کیا گیاتھا ۔ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ایس سی او سربراہی کانفرنس اور سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں جیل میں تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن