سعودی عرب میں سرعام لڑائی جھگڑے پر 6 پاکستانی گرفتار

 سعودی عرب میں سرعام لڑائی جھگڑا کرنے والے 6 پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ المرصد اخبار کے مطابق ریاض ریجن پولیس کے کریمنل انویسٹی گیشن اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستانی شہریت کے 6 رہائشیوں کو گرفتار کرلیا، جو ایک عوامی مقام پر ان کے درمیان جھگڑے کے بعد سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیجز میں دکھائی دیئے تھے۔ 

بتایا گیا ہے کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے نشاندہی کے بعد انہیں گرفتار کرلیا، جس کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے انہیں پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیج دیا گیا، اس کے علاوہ جنہوں نے اس جھگڑے کی ویڈیوز بنائیں اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کیا، انہیں سائبر کرائم مخالف نظام کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں بچی سے نازیبا حرکات پر پاکستانی کو گرفتار کرلیا گیا، مکہ مکرمہ ریجن پولیس نے پاکستانی رہائشی محمد عاشق محمد گل کو لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر گرفتار کیا ، اس حوالے سے سعودی پبلک سکیورٹی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ملزم کے بارے میں شکایات ملنے کے بعد اس کو گرفتار کیا گیا ہے، اس کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے ہیں اور اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ سعودی عرب میں قتل اور ہیروئن سمگلنگ کے الگ الگ جرم پر 2 پاکستانیوں کو سزائے موت بھی دی گئی ہے، ایک پاکستانی شہری علی اکبر نور احمد نے ان کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے سعود بن علی بن بخیت الشیبانی کو سر پر تیز دھار چیز ماری اور پھر گاڑی اس کے اوپر چڑھا دی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی، واقعے کے بعد سکیورٹی حکام مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے اور اس کی تفتیش کے نتیجے میں اس پر جرم کے ارتکاب کا الزام ثابت ہوا اور اسے مجاز عدالت میں بھیج دیا۔ عدالت کی جانب سے حکم جاری کیا گیا کہ ملزم کی طرف منسوب جرم ثابت ہونے کے باعث انتقام کے طور پر اس کو بھی قتل کر دیا جائے، پاکستانی شہری نے فیصلے کے خلاف اپیل کی تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے بھی سزائے موت کو برقرار رکھا گیا، اس پر عمل درآمد کے لیے ایک شاہی حکم جاری ہوا جس کے بعد مجرم علی اکبر نور احمد کو منگل کے روز مکہ المکرمہ کے علاقے میں شریعت کے مطابق سنائے جانے والے فیصلے کے تحت سزائے موت دے دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن