صوبہ پنجاب کے دارالھکومت لاہور میں پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے غیرمصدقہ واقعے میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم عمران کشور نے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر جعلی مہم چلا کر انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی جاری ہے، اسی مہم کے تحت سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، فیک نیوز پھیلانے والے 138 اکاؤنٹس بلاک کرائے گئے، توڑ پھوڑ اور تشدد میں ملوث 40 طلباء کی بھی شناخت کرلی گئی ہے۔ ادھر پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کی رپورٹنگ کو جرم بنا کر اردو پوائنٹ کے گروپ مینیجر سید ذیشان عزیز، سینئر کورٹ رپورٹر شاکر اعوان، مقدس فاروق، عمران ریاض خان اور دیگر صحافیوں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، اس حوالے سے جمعرات کے روز اہم قانونی پیش رفت ہوئی، پنجاب کالج انتظامیہ کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمات کے سلسلے میں سید ذیشان عزیز اور سینئر کورٹ رپورٹر شاکر اعوان شاکر اعوان جمعرات کے روز لاہور کی ضلعی عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سلیمان گھمن کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پر ایڈوکیٹ اظہر صدیق، دیگر وکلاء اور صحافیوں کی بڑی تعداد بھی عدالت حاضر ہو دوران سماعت وکیل دفاع نے ایف آئی اے اور پولیس کے اقدامات پر سوالات اٹھائے اور نشاندہی کی کہ کیسے ایک ہی واقعے کی 2 ایف آئی آرز درج کی گئیں، وکیل دفاع نے موقف اختیار کیا کہ ’اپنے صحافتی فرائض انجام دینے والے صحافیوں کو سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے مقدمات میں نامزد کرنا ناانصافی ہے، ایسے مقدمات حکومت کے عدم استحکام کی نشاندہی کرتے ہیں‘۔ بتایا گیا ہے کہ وکیل دفاع کے دلائل سننے کے بعد سماعت کرنے والے محترم جج نے متعلقہ حکام سے 4 نومبر تک جواب طلب کر لیا جب کہ ایف آئی اے اور پنجاب پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں اردو پوائنٹ کے گروپ مینیجر سید ذیشان عزیز اور سینئر کورٹ رپورٹر شاکر اعوان کی ضمانتیں منظور کر لیں۔ یہاں واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو پنجاب کالج کی انتظامیہ کی جانب سے اردو پوائنٹ کے گروپ منیجر ذیشان عزیز، سینئر کورٹ رپورٹ شاکر محمود اعوان ، مقدس فاروق اعوان، عمران ریاض خان، سمیع ابراہیم ، احتشام علی عباسی، جمیل فاروقی سمیت دیگرصحافیوں ،وکلاءپر مقدمات درج کروا دئیے گئے، پنجاب کالج کی انتظامیہ کی جانب سے صحافیوں سمیت 40افراد کیخلاف مقدمات درج کروائے گئے ہیں جن میں صحافی ایاز امیر، نعیم بخاری، سمیع ابراہیم، فرح اقرار اس کے علاوہ دیگر افراد میں طیبہ راجا،،مصباح ایڈووکیٹ، فیصل شہزاد، فرید شہزاد، صدام ترین، احمد بوبک، عبداللہ وڑائچ، میاں عمر ایڈووکیٹ، حسیب احمد، سید خلیق الرحمٰن، چوہدری اخلاص گجر، ملک گل نواز سویا وغیرہ شامل ہیں
پنجاب کالج مبینہ زیادتی کیس؛ سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد گرفتار
Oct 26, 2024 | 18:34