ان ہاوس تبدیلی سے حالات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا : عمران خان

Sep 26, 2010

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (ثناءنیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان ہاﺅس تبدیلی سے حالات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اصلاح احوال کے لئے فوری طور پر وسط مدتی انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عدلیہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی یا اس کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی نہ بنایا گیا تو پاکستان تحریک انصاف تیسرے اور آخری لانگ مارچ کی کال دے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاستدان اپنے اثاثے ظاہر کریں۔ غیر جمہوری اقدام کو تسلیم کریں گے نہ ماورائے آئین سیٹ اپ کا حصہ بنیں گے۔ دنیا کی جانب سے فنڈز کے لئے اعتماد نہ کرنا اور قوم کا عدم اعتبار حکومت پر عدم اعتماد ہے۔ سپریم کورٹ میں جس دن این آر او ”رد“ کیا تھا حکومت کو اسی روز مستعفی ہو جانا چاہئے تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اسلام آباد میں پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مہنگائی، مڈٹرم انتخابات، سپریم کورٹ کے فیصلوں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی، مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی حالیہ لہر، آزاد و خود مختار الیکشن کمشن اور کراچی و بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف مختلف قرار دادیں منظور کی گئیں۔ عمران خان نے کہا کہ سیلاب کے بعد قوم مہنگائی کے سیلاب میں ڈوب رہی ہے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے معاشی ابتری ہے۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر سبسڈی واپس لی جا رہی ہے۔ عوام بڑے طبقات کی کرپشن ٹیکس چوری کی قیمت مہنگائی کی صورت میں چکا رہے ہیں۔ پیپکو نے چار لاکھ غیر قانونی کنکشن کی نشاندہی کی تھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ثابت ہوتا ہے کہ اوپر سے نیچے تک کرپشن ہو رہی ہے۔ اڑھائی سو ارب اسٹیٹ انٹر پرائزز کی نااہلی کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور اس کے تین بچوں کو افغانستان پہنچانے کی تحقیقات کی جائیں۔ حکومت پاکستان قوم کی بیٹی کے باعزت واپسی کے لئے تمام ذرائع استعمال کرے۔ پاکستان تحریک انصاف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے خلاف بھی قرارداد مذمت منظور کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت دی جائے۔ عمران خان نے ڈرون حملوں کے متعلق زرداری کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اٹھارہ سال کے تمام نوجوانوں کے نام انتخابی فہرستوں میں درج کیے جائیں ۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کو بھی ووٹ ڈالنے کا حق دینے کا مطالبہ کیا۔
مزیدخبریں