سندھ کےسیلاب سے متاثرہ علاقے بیماریوں کی آماجگاہ بن گئے۔ خوارک اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی کےباعث متاثرین شدید مشکلات کا شکارہیں۔

Sep 26, 2011 | 04:28

سفیر یاؤ جنگ
سندھ میں سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں گندا پانی مچھروں اوردیگر بیماریوں کی آماجگاہ بن چکاہے جس کےباعث متاثرین میں ملیریا سمیت مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ضلع بدین تاحال پانی میں ڈوباہواہےجہاں متاثرین انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں۔خوراک کی شدید کمی ہےجبکہ طبی سہولتیں نہ ہونےکی وجہ سےبڑی تعدادمیںخواتین اور بچےمختلف بیماریوں کاشکارہورہے ہیں۔سانگھڑشہر میں گندےپانی اورمردہ جانوروں کےباعث تعفن پھیل رہاہےجس کی وجہ سےشہریوں کی زندگی اجیرن ہوکررہ گئی ہے۔میرپورخاص ،جھڈو،ٹنڈوجان محمد اورنوکوٹ میں اٹھارہ دن گزرنےکےبعدبھی بارش کا پانی نہیں نکالاجاسکا۔میرپورخاص کی کئی آبادیاں اور سرکاری دفاتربھی پانی میں ڈوبےہوئےہیں۔شاہراہیں زیرآب آنےسےکئی علاقوں کازمینی رابطہ منقطع ہے۔نوابشاہ کی تحصیل دوڑ،قاضی احمد اور دولت پورکےکئی علاقوں میں صورتحال مخدوش ہے جبکہ لاڑکانہ کےکئی علاقوں سے بھی پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی ۔
مزیدخبریں