قومی اسمبلی مےں بھاری مےنڈےٹ حاصل ہونے کے باوجود مسلم لےگ (ن) کی حکومت کو اپنے ارکان کی اےوان مےں عدم دلچسپی کے باعث شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومتی بنچوں کی نالائقےوں کی وجہ سے ہر روز ”منقسم اور کمزور اپوزےشن“ حکومت پر حاوی رہتی ہے۔پچھلے تےن روز سے قومی اسمبلی کے طوےل اجلاس منعقد ہورہے ہےں اگر قومی اسمبلی کا اجلاس 5،5گھنٹے جاری رکھنے سے کورم نے ٹوٹنا تھا۔ جب تک ارکان کے سرپر کوئی ”ہےڈ ماسٹر “ نہےں ہو گا اس وقت تک ارکان کو اےوان مےں بٹھائے رکھنا ممکن نہےں۔ اگر حکومت کو طوےل اجلاس منعقد کرنے کا شوق ہے تواسے اپنے ارکان کی حاضری کو بھی ےقےنی بناےا جائے۔
ورنہ اسے شرمندگی کا سامنا ہی کرنا پڑیگا۔
وزےر اعظم کے اوپننگ بےٹسمےن چوہدری نثار علی خان اپوزےشن لےڈر کی حےثےت سے 94رکنی اپوزےشن کو اےوان مےں موجود رکھنے کے لئے سخت گےر پالےسی اختےار کرتے تھے لےکن اب وفاقی وزےر بننے کے بعد ان کی توجہ قومی سلامتی کے اےشوز پر مرکوز ہو گئی ہے۔
”منقسم اور کمزور اپوزےشن“ حکومتی ارکان کے طرزعمل کی وجہ سے حاوی ہوگئی
”منقسم اور کمزور اپوزےشن“ حکومتی ارکان کے طرزعمل کی وجہ سے حاوی ہوگئی
Sep 26, 2013