اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + آئی این پی) طاہر القادری عمران خان کے مشورے پر چہل قدمی کیلئے کنٹینر سے باہر نکل آئے، دھرنے میں پھیلے تعفن اور بدبو سے بچنے کیلئے منہ پر رومال اور دھوپ سے بچنے کیلئے سر پر چھتری تانے رکھی۔ جمعرات کو ڈاکٹر طاہر القادری چہل قدمی کیلئے سکیورٹی گارڈز کے حصار میں کنٹینر سے باہر آئے اور ایک فرلانگ تک واک کی۔ اس دوران دھرنے میں موجود کارکنوں نے طاہر القادری کے حق میں پرجوش نعرے لگائے جن کا انہوں نے ہاتھ ہلاکر جواب دیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کارکنوں کے درمیان جاکر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ان کے حوصلوں کو بلند کرنے کی کوشش کی تاہم اس دوران وہ دھرنا بستی میں اٹھنے والے تعفن اور بدبو سے بچنے کیلئے مسلسل اپنے منہ اور ناک پر رومال رکھے رہے۔ دوسری جانب طاہر القادری نے ٹی وی اینکرز کی طرف سے ان پر ناک پر رومال رکھ کر دھرنے میں شریک کارکنوں سے ملنے پر کی جانے والی تنقید پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا الزام لگانے والے اینکر ڈوب کر مر جائیں، یہ لفافہ صحافت ہے، ایسی الزام تراشی کرنے والے اینکرز بکے ہوئے ہیں، وہ جان بوجھ کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اصل صحافی وہ ہیں جو 24 گھنٹے یہاں کھڑے ہو کر ہر منظر دیکھتے ہیں۔
قادری واک
طاہرالقادری کی کنٹینر سے نکل کر واک، بدبو سے بچنے کیلئے منہ پر رومال رکھے رہے، کارکنوں سے رومال رکھ کر ملنے کا الزام لگانے والے اینکر ڈوب مریں، یہ لفافہ صحافت ہے: قادری
Sep 26, 2014