سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 22640 تک پہنچ گئی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس میں بریفنگ کے دوران شرکاء کو بتایا گیا کہ زیرالتواء مقدمات کی تعداد 22640 تک پہنچ گئی جبکہ گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران سپریم کورٹ میں 2424مقدمات نمٹائے گئے جبکہ اس عرصے کے دوران 4544 نئے مقدمات دائر ہوئے۔ اجلاس میں دوران سپریم کورٹ بار کی جانب سے سپریم کورٹ رولز میں ترمیم کے حوالے سے دی جانے والی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان سفارشات کو مزید غور کے لیے پہلے سے جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔ اجلاس نے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے قرار دیا کہ کہ دائر ہونے والے مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی کورٹس اب زیادہ ججوں کے ساتھ کام کر رہی ہیں وہ مقدمات تیزی سے نمٹاتی ہیں جس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں مقدمات اپیلوں کی صورت میں زیادہ دائر ہوتے ہیں جبکہ اس اضافے کی ایک وجہ حال ہی میں ختم ہونے والی گرمیوں کی تعطیلات بھی ہیں جن کے دوران نمٹائے جانے والے مقدمات کی تعداد کم رہی۔ اجلاس کے دوران نئے آنے والے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خوش آمدید کہا گیا جبکہ ایک روز بعد ریٹائر ہونے والے جج جسٹس اطہر سعید کی عدلیہ کیلئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...