اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان نے سابق صدر پرویز مشرف سمیت دیگر افراد کے خلاف لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایس ایچ او آبپارہ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ سانحہ لال مسجد میں جاں بحق ہونیوالے شہزاد قریشی کے والد جان محمد قریشی نے شہداء فائونڈیشن آف پاکستان کی طرف سے دائر اندراج مقدمہ کی درخواست میں مؤقف اپنایا 3 جولائی 2007ء سے 10 جولائی 2007ء تک ہونیوالے لال مسجد آپریشن میں سائل کے بیٹے شہزاد قریشی سمیت بڑی تعداد میں بے گناہ طلبہ، طالبات اور نمازیوں کو قتل کیا گیا جبکہ دوسری جانب ہزاروں کی تعداد میں قرآن پاک، احادیث شریفہ اور دیگر دینی کتب کو جلایا گیا، فاسفورس بم کا استعمال کرکے لاشوں کو جلایا گیا اور بعدازاں بڑی تعداد میں لاشوں کو غائب کردیا گیا۔ درخواست گزار نے 14ستمبر 2014کو لال مسجد آپریشن کے ذمہ داروں کے خلاف درخواست دی مگر ایس ایچ او تھانہ آبپارہ نے ایف آئی آردرج نہیں کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو درخواست کی روشنی میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایس ایچ او سے جواب طلب
Sep 26, 2014