بجلی کی بندش جاری، اووربلنگ کیخلاف شیخوپورہ اور جہلم میں مظاہرے

لاہور (نمائندگان+ این این آئی) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گذشتہ روز بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جبکہ اووربلنگ کیخلاف شیخوپورہ اور جہلم میں مظاہرے بھی کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شہروں میں 7 سے 9 گھنٹے جبکہ دیہات میں 11 سے 13 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں مسلسل 3، 3 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی اور اذیت کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نواحی چک نمبر 394ج ب (جاجہ) کے درجنوں افراد نے گزشتہ تین ماہ سے بجلی کا ٹرانسفا رمر جل جانے کے باعث بجلی کی بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف فیسکو ٹوبہ ٹیک سنگھ دفاتر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے گوجرہ روڈ بلاک کردی جس کے باعث تقریباً ایک گھنٹہ سے زائد ٹریفک جام رہی۔ جہلم سے نامہ نگار کے مطابق اووربلنگ کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا اور بلوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور گردونواح میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں دن بدن ضافہ ہورہا ہے شہری علاقوں میں 12سے 14جبکہ دیہی علاقوں میں 14سے16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہائوسنگ کالونی پرانا شہر گھنگ روڈ اور طارق روڈ پر شہریوں نے لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ اور گردونواح میں گیس پریشر کم ہونے سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ کئی دنوں سے گوجرانوالہ کے متعدد علاقوں میں گیس کا پریشر کم ہونے کی وجہ سے گھریلو وکمرشل صارفین گیس کی سہولت سے محروم ہو کر رہ گئے جبکہ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سائلین نے سوئی گیس آفس کے باہر احتجاج بھی کیا جبکہ صارفین کا کہنا تھا چند علاقوں کو ایک منصوبے کے تحت جان بوجھ کر گیس کی سہولت سے محروم کیا جا رہا ہے۔ این این آئی کے مطابق وزارت پانی و بجلی کی طرف سے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو اوورلنگ کے معاملے پر کئے جانیوالے فیصلے سے تاحال باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا۔ اوور بلنگ سے متاثرہ صارفین نے واپڈا دفاتر میں ڈیرے ڈال لئے۔
لاہور (نیوز رپورٹر) سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ حکام کی عدم توجہ اور نااہلی کے باعث لاہور سمیت دیگر شہروں میں گیس کی قلت اور پریشر میں شدید کمی نے صارفین کو سردیوں سے قبل ہی پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں دسمبر اور جنوری کی صورتحال ستمبر میں شروع ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن لاہور ریجن حکام کی عدم توجہ کے باعث صارفین کو سخت سردیوں کی صورتحال سے 4 ماہ قبل ہی گیس کی بندش کا سامنا شروع ہو گیا ہے۔ لاہور میں اقبال ٹائون (گلشن بلاک)، سبزہ زار، سیدپور، مصری شاہ، الحمد کالونی، جوہر ٹائون، بند روڈ، سمن آباد، اچھرہ، پاکستان منٹ، ٹھوکر نیاز بیگ، والٹن، حمید نظامی روڈ، شاہدرہ، اندرون لاہور، اسلام پورہ سمیت دیگر حصوں میں گیس کی شدید قلت واقع ہو گئی ہے۔ شہری مجبوری کی حالت میں ایل پی جی کا استعمال کر رہے ہیں اور گیس سلنڈر استعمال کر رہے ہیں۔ سوئی ناردرن لاہور ریجن نے لاہور کے کسی بھی حصے میں گیس کے سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کیا۔ 10 سے 15 برسوں میں پرانی لائنوں کو ایک بار بھی تبدیل نہیں کیا گیا۔ کروڑوں روپے مینٹی نینس کے نام پر بجٹ حاصل کیا گیا مگر شہر کے سبھی حصوں میں 1997ء کے بعد لائنیں تبدیل نہیں کیں اور نہ ہی لائنوں کو اپ گریڈ کیا گیا۔ سائی ناردرن لاہور ریجن اور ہیڈ آفس شہری علاقوں میں گیس کا سسٹم اپ گریڈ کرنے کی بجائے انڈسٹریل علاقوں میں گیس کا سسٹم اپ گریڈ کرتی نظر آتی ہے۔ سب سے زیادہ بل دینے والے گھریلو صارفین کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ شہریوں نے وزیراعظم پاکستان سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...