کراچی (آن لائن ) سٹیٹ بنک نے الیکشن 2013ء کے متعلق مبصرین کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سٹیٹ بنک کی جانب سے جانچ پڑتال کے لیے الیکشن کمشن آف پاکستان کو امیدواروں کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا گیا۔ میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں سٹیٹ بنک کے ترجمانِ اعلیٰ نے وضاحت کی کہ سٹیٹ بنک نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے طے شدہ تمام معلومات فراہم کی تھیں اور الیکشن کمشن آف پاکستان کومطلوبہ معلومات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا تاخیر نہیں کی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ الیکشن 2013ء لڑنے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے سٹیٹ بنک اور الیکشن کمشن کے درمیان باہمی رضامندی سے رپورٹنگ فارمیٹ کا طریقہ کار وضع کیا گیا تھا۔ اس طریقہ کار کو الیکشن کمشن آف پاکستان کے ساتھ منعقد ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں حتمی شکل دی گئی تھی جن میں گورنر سٹیٹ بنک بھی شریک تھے۔ طے شدہ انتظامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کے لیے ضروری تھا کہ وہ الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے کوائف ای سی پی ویب پورٹل پر اپ لوڈ کریں گے ، جسے بعد ازاں سٹیٹ بنک میں جمع کرایا جائے گا۔ سٹیٹ بنک نے جواب میں انتخاب لڑنے والے امیدواروں کی نادہندگی کے متعلق مطلوبہ معلومات 24 گھنٹوں میں مہیا کرنا تھیں۔ ترجمان کے مطابق سٹیٹ بنک کو آن لائن سسٹم کے ذریعے الیکشن کمیشن سے درخواستیں 26 مارچ 2013ء کو موصول ہونا شروع ہوئی تھیں اور سٹیٹ بنک نے روزمرہ بنیادوں پر یہ عمل 7 اپریل 2013ء کو مکمل کر لیا تھا اور کسی بھی قسم کی تاخیر کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
سٹیٹ بنک نے الیکشن 2013ء کے بارے میں مبصرین کی رپورٹ مسترد کر دی
Sep 26, 2014