پاکستان بھارت کشیدگی، سوشل میڈیا میدانِ جنگ بن گیا، مودی بھی سرگرم

اسلام آباد (عاطف خان/ نیشن رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے ساتھ ہی دونوں ملکوں کے درمیان سوشل میڈیا کی جنگ بھی تیزہوگئی ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا اکائونٹس سے پاکستان کو اوڑی واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرا کر دہشت گرد قرار دیا جارہاہے تو پاکستان کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھارت کے مظلوم کشمیریوں پر بربریت کی داستانوں کو پوری دنیا کے سامنے لایا جارہا ہے۔ اپنی الیکشن مہم کے دوران کامیاب ڈیجیٹل مہم چلانے کے بعد بھارت کا پہلا سوشل میڈیا کا وزیراعظم کہلانے والے مودی بھی سوشل میڈیا پیجز کا استعمال کرکے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیتوں کی توجیہات پیشکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 25 ستمبر کو ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘ میں اپنی تقریر کی مودی نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکائونٹس پر تشہیر کی۔ مودی کے فیس بک اکائونٹ کو 36 ملین لائیکس اور ٹوئیٹر اکائوٹ کے 23 ملین فالوورز ہیں۔ ان کی تقریر کے بعد ان کے سوشل میڈیا کے مداحوں نے بھی بڑے پیمانے پر اپنی توپوں کا رخ پاکستان کیخلاف کئے رکھا۔ تاہم بے گناہ کشمیری بچوں، بزرگوں، خواتین اور نوجوانوں پر توڑے جانے والے بھارتی فوجیوں کے مظالم کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کئے جانے کے بعد دنیا بھر میں بھارت کا سوشل میڈیا پراپیگنڈا اثر دکھانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ معصوم بچوں کے پیلٹ فائرنگ سے چھلنی چہروں نے دنیا کو بھارت کا مکروہ چہرہ دکھا دیا ہے۔ کشمیری نوجوانوں، بچوں کے ساتھ پاکستانی شہریوں نے بھی سوشل میڈیا پر بھارتی مظالم کی زد میں آنے والے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ تاہم دوسری جانب کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے چند ایک کے سوا اکثر پاکستانی سیاستدان غیر مقبول رہے ہیں اور ان کی جانب سے سیاسی انجینئرنگ کے کمالات دکھاتی پوسٹوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن