لاہور( کلچرل رپورٹر) پاکستانی فلم ”مالک “ کے ڈائریکٹر اور پرڈیوسر عاشر عظیم نے کہا ہے کہ فلم ”مالک “ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق بنائی گئی ہے۔فلم میں کسی سیاسی جماعت یا سیاستدان کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔موجودہ سیاسی حالات میں اچھی اور معیاری فلمیں بنانا نا ممکن ہو گیا ہے ۔فلم پر پابندیاں لگا کر پروڈیوسرز کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے ۔وہ اتوار کے روز لاہور پریس کلب میں فلم کی دیگر کاسٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔عاشر عظیم کا مزید کہنا تھا پاکستان کے تین سنسر بورڈز نے فلم بغیر کسی سین کے کٹ کیے پاس کر دی۔لیکن 24اپریل کو جب فلم سندھ میں ریلیز ہو ئی تو بلاول بھٹو اور نفیسہ شاہ نے ٹوئیٹ کی کہ فلم ”مالک“ میں وزیر اعلیٰ کا لفظ کیوں استعمال کیا گیا ہے ۔اس کے دو دن بعد فلم کو بین کر دیا گیا جبکہ چار گھنٹوں کے بعد دوبارہ سندھ نے فلم پر بین ہٹا دیا ۔19دن فلم سینما گھروں میں چلی تو وفاق نے بین لگا دیا ۔جب کیس عدالت میں گیا تو وفاق نے عدالت کو بتایا کہ فلم پر کچھ لوگوں کو اعتراض ہے عدالت کو دو سو لوگوں کی لسٹ فراہم کی گئی یہ سب لوگ فرضی تھے ۔انہوں نے مزید کہا اب میری فلم سینما گھروں میں دوبارہ ریلیز ہو چکی ہے اب عوام فیصلہ کرینگے فلم میں پاکستان کے کچھ خلاف ہے یا نہیں ۔