پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ہمیں پرامن احتجاج کرنے دے تو کچھ نہیں ہوگا لیکن اگر حکومت نے کوئی ایکشن لیا تو اس پر سخت ردعمل آئے گا۔پیر کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین ہمیں پر امن احتجاج کا حق دیتا ہے، حکومت ہمیں پرامن احتجاج کرنے دے تو کچھ نہیں ہوگا لیکن اگر حکومت نے کوئی ایکشن لیا تو اس پرسخت ری ایکشن آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 126دن کا دھرنا دیا لہذا حکومت کو اسی طرح کا موقع دیا جانا چاہیے.عمران خان نے کہا کہ ملک میں جتنی زیادہ کرپشن ہوگی اتنی غربت ہوگی جب کہ پاناما پیپرز کیس پر سب سیاسی جماعتیں اکھٹی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کا احترام کرتے ہیں اور وہ اگر کوئی نئی پارٹی بناناچاہتے توہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے انہوں نے کہا کہ اگررائے ونڈ مارچ کی راہ رکاوٹیں ڈالیں گے تو اس کا ردعمل آئے گا جو حکومت برداشت نہیں کر پائے گی۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر ادارے کے در پر دستک دی لیکن کسی ادارے نے ہماری بات نہیں سنی اس لیے احتجاج کا فیصلہ کیا اگر کسی نے روکا تو آئین کے اندر رہتے ہوئے ہر قدم ممکنہ اٹھائیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے مزدوراور کسان کا کوئی پرسان حال نہیں کیوں کہ ادارے کمزور ہیں اور جب ادارے کمزور ہوں تو کرپشن عام ہوتی ہے اور جتنی کرپشن زیادہ ہوگی غربت اتنی ہی بڑھے گی۔ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ساری جماعتوں کو رائے ونڈ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے اس حوالے میں کراچی بھی گیا تھا تحریک انصاف کو پورے پاکستان کی حمایت حاصل ہے،مارچ بہت بڑا ہو گا اور کامیاب ہو گا۔پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما جسٹس وجہیہ الدین کی جانب سے نئی پارٹی بنانے کے اعلان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جسٹس وجہیہ کی رکنیت معطل کر دی تھی اب اگرجسٹس وجیہہ نئی پارٹی بنانا چاہتے ہیں تو میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔