الیکشن اصلاحات بل 2017ءغیرآئینی طور پر ملی بھگت سے پاس کرایا گیا‘ سپریم کورٹ بار

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر رشید اے رضوی نے کہا ہے کہ الیکشن اصلاحات بل 2017 میں غیرآئینی طور پر مبینہ ملی بھگت سے پاس کرایا گیا، بار کا اہم اجلاس 7 اکتوبر کو پشاور میں ہوگاجس کے ایجنڈا میں الیکشن بل کے معاملے کوشامل کیا گیا ہے اور اس بل کو چیلنج کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کیاجائے گا۔ ان خےالات کا اظہار انہوں میڈیا سے گفتگو میں کےا۔ رشید رضوی نے مزید کہاکہ ابھی ترمیم مراحل میں ہے قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہوئی ہے، ہم چیلنج کرنے سے قبل انتظار کرینگے کہ یہ بل قانون بن جائے۔ عمران خان کو چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے میں سپریم کورٹ کو نہیں لانا چاہئے، چیئرمین نیب کی تقرری ایگزیکٹیو کا کام ہے۔ این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی امیدوار نے الیکشن مہم بہترین انداز میں محنت سے چلائی تھی لیکن صوبائی حکومت کی سپورٹ وجہ سے ن لیگ کی امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔ آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت سزا تا حیات نہیں ہے اورجہاں سزا کی تفصیل موجود نہ ہو وہاں کورٹ سزا مقرر نہیں کر سکتی۔ انتخابی اصلاحات بل سے سب سیاسی جماعتوںکو فائدہ حاصل ہوگا، انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی اور موجودہ حکومت نے بھی کالعدم تنظیموں کے حوالے سے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...