لاہور ، ملتان (کامرس رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ، این این آئی) صوبائی دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ روز بھی پرچون سطح پر ایک کلو ٹماٹر سرکاری طور پر مقررہ قیمت 142 کی بجائے 160 سے 200 روپے کلو تک فروخت ہوتے رہے۔ دکانداروں کے مطابق صرف منڈی میں ایک کلو ٹماٹر 136 روپے کی مقررہ تھوک قیمت سے زائد قیمت پر مل رہے ہیں تو اس صورتحال میں ہم کیسے پرچون سطح پر مقررہ قیمت پر فروخت کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ملتان میں بھی ٹماٹر کی قیمت 200 سے 250 روپے تک پہنچ گئی جبکہ راولپنڈی میں بھی ٹماٹر کی قیمت 180 روپے کلو رہی۔ اسکے علاوہ پیاز، مٹر، گوبھی اور آلو کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ دریں اثنا این این آئی کے مطابق بھارت سے تین برسوں میں 28 ارب 81 کروڑ روپے مالیت کے ٹماٹر اورپیاز خریدے گئے تاہم اب قیمتی زرمبادلہ بچانے کی حکمت عملی مرتب کی گئی جس کے تحت اپنے کسانوں کو فائدہ دینے کیلئے ملک کے مختلف حصوں سے سبزیاں منگوائی جارہی ہیں۔ 2014ء میں جولائی سے نومبر تک بھارت سے 11ارب 36 کروڑ روپے کے ٹماٹر اور پیاز خریدے گئے، سال 2015ء میں 9 ارب 58 کروڑ 32 لاکھ روپے کی زرعی اجناس بھارت سے منگوائی گئیں جبکہ 2016ء میں 7 ارب 91 کروڑ 65 لاکھ روپے کے پیاز اور ٹماٹر منگوائے گئے تھے۔ بتایاگیا ہے کہ پنجاب میں ٹماٹر اور پیاز کی قلت کودور کرنے کیلئے بلوچستان سے پیاز اور ٹماٹر منگوائے جا رہے ہیں۔ نومبر میں سندھ سے ٹماٹر منگوائے جائینگے جبکہ ملک کے دوسرے حصوں سے بھی ٹماٹر اورپیاز منگوائے جائیں گے جس سے قلت دور کرنے میں مدد ملے گی۔