روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بدھ مت دہشت گردی ہو رہی ہے: اردگان

ڈھاکہ(آن لائن+اے ایف پی+اے این این)بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ قتل و غارت سے بچ کر میانمار سے نقل مکانی کر کے آنے والے روہنگیا تارکین وطن کی تعداد میں گذشتہ دو روز کے دوران خاصی کمی دیکھی گئی ہے۔دوسری طرف تارکین وطن سے متعلق عالمی تنظیم ’انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن‘ (آئی او ایم) کی ایک ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ’ابھی یہ کہنا بہت جلد بازی ہوگی کہ ان کی آمد کا سلسلہ ختم ہو چکا۔ ادھر تارکین وطن سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلپو گرانڈی نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے کوکس بازار کے خیموں میں جن حالات میں انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کو رہتے ہوئے دیکھا ہے اس سے انہیں کافی صدمہ پہنچا ہے۔ وہ بہت چھوٹی جگہ ہے اور وہاں پہلے ہی سے بہت گھنی آبادی ہے جبکہ اے این این کے مطابق بنگلہ دیش آنیوالے روہنگیا مسلمانوں کے مسائل ختم نہیں ہو رہے، میڈیکل کیمپ میں مریضوں کی تعداد زیادہ جبکہ ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ ادھر حکومت نے عارضی گھر بنانے کیلئے زمین دے دی۔ضلع کوکس بازار کے کوتوپالونگ کیمپ میں ڈاکٹروں کی کمی نے روہنگیا مسلمانوں کے مسائل میں اضافہ کر دیا، ایک دن میں ایک ڈاکٹر نے 600 مریضوں کو دیکھا۔ ڈاکٹر عبدالرزاق کا کہنا ہے لوگ خوراک کی کمی کا شکار ہیں، پیٹ کی بیماریاں عام ہیں، بچے غذائیت اور جسم میں پانی کی کمی کا شکار ہیں جو جان لیوا ہو سکتی ہے۔ طویل سفر پیدل کرنے کی وجہ سے مریضوں کی اکثریت شدید بخار میں مبتلا ہے۔اے ایف پی کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں کاکس بازار میں قائم پناہ گزین کیمپ میں ہیضہ کی وباء پھوٹنے کے خدشات لاحق ہیں جہاں ساڑھے 4 لاکھ سے زائد افراد مقیم ہیں۔ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا ہے اس مسئلہ کے حل کیلئے اقدامات جاری ہے تا ہم صورتحال تشویشناک ہے۔ مزید برآمد موبائل میڈیکل سینٹر تشکیل دے دیئے گئے۔بنگلہ دیشی حکام صحت کے مطابق ایک ماہ میں4500اسہال کے مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جبکہ 80,000بچوں کو خسرہ اور پولیو کی ویکسیئن دی گئی ہے۔این این آئی کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں کی تنظیم آسیان نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں میں ظلم و ستم کو اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رخائن کی صورت حال کی تاریخ میں گہری جڑیں ہیں تاہم ملائیشیا نے آسیان کے بیان کو غلط بیانی قرار دے دیا۔ملائشین وزیر خارجہ نے بیان کو غلط قرار دیدیا۔ بنگلہ دیش میں مہاجر کیمپوں میں روہنگیا مسلمانوں کا علاج کرنے والے اقوام متحدہ کے ڈاکٹروں اور طبی ماہرین نے بتایا کہ انہوں نے درجنوں روہنگیا خواتین کے جسموں پر ایسے خوفناک جنسی تشدد کے نشانات دیکھے جنہیں دیکھ کر حیوان بھی شرما جائیں۔برمی فوجیوں نے ان خواتین کو نشانہ بنایا۔ترکی کے صدر رجب طیب اروگان نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل وعام پر سیکیورٹی فورسز کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی اقلیت کے خلاف 'بدھ مت دہشت گردی' کو ہوا دے رہے ہیں۔ ایک مرتبہ پھر ینگون حکومت کو ریاست رخائن کے لوگوں کی 'نسل کشی' کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔استنبول میں ایک تقریری کے دوران ترک صدر نے عالمی برادری کو میانمار کی حکومت کے خلاف پابندیاں نہ لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔اردوگان کا کہنا تھا کہ 'وہاں پر مکمل طور پر نسل کشی ہورہی ہے۔ترک صدر نے کہا کہ اس وقت میانمار میں مکمل طور پر بدھ مت دہشت گردی ہے لیکن میں نہیں جانتا کہ اس کو یوگا سے کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔طیب اردگان نے عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا 'اسلامی دہشت گردی' کی فوری مذمت کرتی ہے لیکن 'کرسچن دہشت گردی'، یہودی دہشت گردی' اور بدھ مت دہشت گردی' پر خاموش ہوجاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن