لاہور (پ ر) پروفیسر توصیف صادق صدر پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم پنجاب کے تحت کالجز میں 100 کے قریب 20 گریڈ‘ 600 سے زائد 19 گریڈ اور تقریباً 1200 کے قریب 18 گریڈ پروموشن کیلئے نشستیں موجود ہیں‘ لیکن مقام افسوس ہے کہ افسر شاہی پروموشن عمل کو تیز کرنے کی بجائے نئے نئے طریقے ڈھونڈ کر اس عمل کو سست رفتار بنا دیتی ہے جس کی وجہ سے اکثر و بیشتر پروفیسرز اور لیکچررز حضرات ایک یا دو ترقیوں کے بعد ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں جبکہ ان کی تعلیم دوسرے محکمے کے اکثر لوگوں سے زیادہ (M . Phill & Ph.d) ہوتی ہے۔ گزشتہ 10 ماہ سے پروموشن عمل کو اس بنا پر روک دیا گیا ہے کہ پہلے لازمی ٹریننگ ہوگی اور بعد میں پروموشن جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ نہ تو ٹریننگ سینٹر ہے اور نہ ٹریننگ کروانے کیلئے بجٹ موجود ہے۔ چیف جسٹس کی ہدایت کے باوجود کسی سطح پر بھی پروموشن کا عمل نظر نہیں آرہا۔ پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن گزشتہ کئی سالوںسے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ موجودہ پروموشن فارمولا انصاف پر مبنی نہیں ہے۔ نئی حکومت اور نئے پاکستان میں افسرشاہی کی مجرمانہ غفلت اساتذہ کمیونٹی کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور نئی پنجاب حکومت کیلئے چیلنج ہے کہ کالج اساتذہ چھوٹے چھوٹے مسائل پہ سراپا احتجاج ہیں۔