راولپنڈی (نیوز رپورٹر) راولپنڈی کے مشہور صابرہ بی بی قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلزار احمد خالد نے جرم ثابت ہونے پر ایک ملزم عرفان عرف نکو کو سزائے موت اور پانچ لاکھ جرمانہ جبکہ تین ملزمان رمضان، وحید اور انوار کو عمر قید اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا تے ہوئے کیس میں شامل تاجی کھوکھر اور اس کے دو بیٹوں سمیت اٹھارہ ملزمان کو بری کر دیا۔ فیصلہ اڈیالہ سنٹرل جیل میں جیل ٹرائل کے بعدسنایا گیا۔عدالت نے قراردیا کہ استغاثہ تاجی کھوکھر اور اس کے دوبیٹوں سمیت مقدمہ میں شامل دیگر اٹھارہ ملزمان پر جرم ثابت نہیں کرسکا۔عدالت میں تمام ملزمان موجود تھے جن پر الزام تھا کہ انھوں نے سترہ اگست 2012 کو پلاٹ کے تنازع پر مدعی مقدمہ راجہ یعقوب کی اہلیہ صابرہ بی بی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا ۔تھانہ ایرپورٹ پولیس نے قتل ،انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت امتیاز عرف تاجی کھوکھر،اس کے بیٹوں فرخ کھوکھر ،عمر کھوکھر اور دیگر کے خلاف درج کیا تھا۔بعدازاںملزمان کی جانب سے دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کو چیلنج کیا گیا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ حذف کر کے اسے سیشن کورٹ منتقل کر دیا تھا مقدمہ کی حساسیت کے پیش نظر صوبائی وزارت داخلہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی ۔مقدمہ کی تحقیقات کے دوران چھ پولیس افسران اور اہلکار وں کو بھی ملزم قرار دیا گیا تھاوہ بھی بری ہونے والوں میں شامل ہیں ۔یاد رہے کہ مقدمہ کی تحقیقات کے دوران ڈی ایس پی طارق محبوب دو ایس ایچ او افضال شاہ اور عزیز اسلم نیازی اور سب انسپکٹر عصمت سمیت دو دیگر پولیس اہلکار بھی ملزم ٹھہرائے گئے تھے۔