لاہور(نیوزرپورٹر)ملک کے پالیسی ساز، جاگیردار و سرمایہ دار اور بڑے تاجر قومی وسائل عیش وعشرت پر ضائع کرنے کی بجائے اسے22 کروڑ عوام کے لئے پانی کی شدید کمی کو دور کرانے کے لئے بروئے کار لائیں ، حکومت پاکستان بیرون ملک میں جمع شدہ اربوں ڈالر واپس لا کر اسے ملک کی صنعت، زراعت، تجارت کی ترقی اور ملک میں نئے واٹر ڈیم اور ہائیڈل پاور سٹیشنوں کی تعمیر کے لئے بروئے کار لائے ، محکمہ بجلی کی بہتر کارکردگی کے لئے قومی مفاد عامہ کی کمپنیوں کو نجی ارکان بورڈ آف ڈائریکٹر کے حوالے کرنے کی بجائے انہیں قومی مفاد عامہ کی انتظامیہ واپڈا یا پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کے تحت منظم کیاجائے کیونکہ نجی ارکان بورڈ آف ڈائریکٹر بغیر ایک روپیہ کی سرمایہ کاری کے کھربوں روپے قومی مفاد عامہ کے اداروں کو سیاسی مفاد کے لئے مالک بنا دیئے گئے ہیں ،سالہا سال سے تعینات کنٹریکٹ اور ڈیلی لیبر کے ملازمین کو یونین ہذا سے کئے گئے معاہدے کے تحت محکمہ بجلی کی نتظامیہ انہیں جلد ریگولر کرے۔