نیویارک (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے 73 برس میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اقوام متحدہ سے امن اور انسانی فلاح کی امیدیں پوری نہیں ہو سکیں۔ سلامتی کونسل صرف ویٹو پاور رکھنے والے ممالک کے مفاد میں کام کرتی ہے، سلامتی کونسل دنیا کے دیگر علاقوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے۔ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ترکی فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی حیثیت کی حفاظت کرینگے، پناہ گزینوں کیلئے عالمی اداروں سے ملنے والے 60 کروڑ ڈالر ناکافی ہیں، غیرقانونی تارکین وطن کی وجہ سے مقامی افراد کا حق مارا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کو سب کے ساتھ مساوی انصاف کرنا چاہئے، مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی حفاظت کریں گے، فتح اللہ گولن کا ادارہ دہشت گردی پھیلانے کا ماسٹر مائنڈ ہے، عالمی برادری فیتو تنظیم کے خلاف اقدام کی ضرورت ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ ترکی 40 لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے، مہاجرین کو بیرونی امداد محدود ہے، ہمیں اس سلسلے میں مزید مدد کی توقع ہے، ترکی مہاجرین کی دیکھ بھال میں 32 بلین خرچ کرچکا ہے۔ نسل پرستی اور اسلاموفوبیا پر بات کرنے کی ضرورت ہے، مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے، مہاجرین کی دیکھ بھال کررہے ہیں، اقتصادی پابندیوں کو ہتھیار کی طرح استعمال کیا گیا۔ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے، سلامتی کونسل دنیا کے دیگر علاقوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے، سلامتی کونسل صرف ویٹو پاور رکھنے والے ممالک کے مفاد میں کام کرتی ہے۔