اسلام آباد (نا مہ نگار) احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پر سابق وزیر خزانہ کی اہلیہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی، بدھ کواحتساب عدالت میں اسحاق ڈارکیخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی، دوران سماعت شریک ملزموں منصور رضا اورنعیم محمود عدالت میں پیش ہوئے، اسحاق ڈارکی اہلیہ نے لاہور گلبرگ گھرکی ملکیت سے متعلق درخواست دائرکر رکھی ہے، وکیل صفائی کی جانب سے گزشتہ ریکارڈ منگوانے کیلئے درخواست دائر کر دی، وکیل صفائی قاضی مصباح نے تفتیشی افسر پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے، تفتیشی افسر نادر عباس نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم ایس سی کرمنالوجی کیا ہوا ہے، وکیل صفائی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو سیکھایا گیا ؟ کوئی تربیت دی گئی کہ شواہد کیسے اکٹھے کرتے ہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ پنجاب فرانزک ایجنسی سے 2016-17 میں کورس کیا تھا، وکیل صفائی نے کہا کہ اکاونٹس اور انکم ٹیکس سے متعلق کوئی تربیت دی گئی ؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ اکاونٹس اور انکم ٹیکس سے متعلق خصوصی تربیت نہیں دی گئی، انکم ٹیکس ریٹرنز سے متعلق پریکٹیکل کام نہیں کیا، پڑھا ضرور ہے، وکیل صفائی نے کہا کہ اسحاق ڈارکیس سے پہلے نیب کے کتنے مقدمات میں تفتیش کی؟ وکیل صفائی نے کہا کہ نیب کے اختیارمیں نہیں کسی پرائیویٹ ایریا میں بغیراجازت داخل ہوں، نیب نے گھر میں داخل ہوکر ویڈیو بھی بنائی، جو ویڈیو بنائی گئی اس کوتاحال عدالتی ریکارڈ پر بھی نہیں لایاگیا۔