عمرہ زائرین کو چار مرحلوں میں اجازت

طویل وقفے کے بعد سعودی حکومت نے عمرہ زائرین کو مختلف مرحلوں میں عمرہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔مسجدنبوی شریف میں چالیس فیصد زائرین کو داخلے کی اجازت تو پہلے ہی دے دی گئی تھی۔پہلے مرحلے کے طورپر سلطنت میں رہنے والے سعودی شہریوں اور دیگر ملکوں کے رہنے والوں کو سترہ صفر اتور چار اکتوبر سے عمرہ ادا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے اس مرحلے میں بیک وقت صرف چھ ہزار زائرین کو مسجد الحرام میںداخلے کی اجازت ہو گی۔اس سلسلے کا دوسرا مرحلہ یکم ربیع الاول اٹھارہ اکتوبر سے شروع ہو گا جس میں چھ ہزار کی بجائے پندرہ ہزار زائرین کو حرم شریف میں داخلے کی اجازت ہو گی۔تیسرے مرحلہ یکم نومبر سے شروع ہو گا جس میں ساٹھ ہزار عمرہ زائرین کو مسجد الحرام میں جانے کی اجازت ہو گی۔اس مرحلے میں مملکت کے اندر کے علاوہ باہر کے ملکوںسے آنے والوں کو بھی عمرہ کی اجازت ہو گی۔تاہم ان ممالک میں جہاں صحت کی وزارت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ کرونا وبائی بیماری سے متعلق کوئی خطرہ نہیں ہے ان ہی ملکوں کے رہنے والے عمرہ زائرین کو مملکت میں آنے دیا جائے گا۔ عمرہ زائرین کو مرحلہ وار اجازت کی روشنی میں اس بات  کا قومی امکان ہے کہ سعودی حکومت اپنے ہاں عمرہ کمپنیوں کی تعداد میں بھی کچھ کمی کر دے گی۔اس طرح پاکستان سے جانے والے عمرہ زائرین ایک کوٹہ سسٹم کے تحت سعودی عرب جا سکیںگے۔نئے اعلان کے بعد رجسٹرڈ عمرہ کمپنیوں کو یومیہ بنیادوں پر عمرہ ویزوں کا کوٹہ دیا جائے گا۔لہذا مملکت کے فیصلے کے مطابق جیتنے عمرہ زائرین کو یومیہ حرم شریف میں آنے کی اجازت ہو گی اسی اعتبار سے ویزوں کو اجراء ہوگا۔اس کے ساتھ عمرہ زائرین کو کروناء ٹیسٹ کے مرحلے سے گذرنا ہو گا جو وہ اپنے ملکوں
 سے آتے ہوئے لے کر مملکت میں داخل ہو سکیں گے۔کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کی معیشت کو برباد کیا ہے وہاں عالم اسلام کے مسلمانوں کو حج وعمرہ کی سعادت سے اب تک محروم رکھا۔اس وقت تک مسجد الحرام میں سعودی عرب میں رہنے والوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے مسجد نبو شریف میں تو چالیس فیصد نمازیوں کو داخلے کی اجازت تو پہلے دے دی گئی تھی۔نومبر میں عمرہ ویزوں کے اجراء کے ساتھ زائرین کا رش بڑھ جانے کا بھی بہت امکان ہے۔تیسرے مرحلے میں جب دوسرے ملکوں کے زائرین کو مملکت میں داخلے کی اجازت سے عمرہ زائرین کا بہت زیادہ رش بڑھ جانے سے زائرین کو ویزوں کے حصول اور ہوائی جہاز کے ٹکٹوں کے لئے مشکلات پیدا ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔عمرہ زائرین کی ایک محدود تعداد کو مسجد الحرام میں داخلے کی اجازت سے پاکستان میں عمرہ زائرین کو بھیجنے والے سعودی عمرہ کمپنیوں سے عمرہ ویزہ لینے والے ٹور آپرٹیروں پر زائرین کا دباو بڑھ جانے گا جس کی وجہ عمرہ ویزوں کا یومیہ بنیادوں پر ایک محدود تعداد میں اجراء اور دوسری جانب زائرین کے رش سے عہدہ برآ ہونے میں مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔ البتہ سعودی مملکت کی طرف سے کئی ماہ بعد زائرین کو عمرہ کرنے کی اجازت سے پاکستان میں عمرہ پر جانے کے خواہاں اور ٹور آپرٹیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ وہ کئی ماہ سے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے تھے اور ان کے اخرجات تو پہلے ہی کی طرح ہو رہے تھے اس صورت حال میں بہت سے ٹور آپر ٹیروں نے تو اپنے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا تھا۔نئے سعودی اعلان سے پاکستان میں سعودی عرب کے ویزہ قونصیلٹ سے عمرہ ویزوں کے حصول کے لئے وفاقی وزراء ارکان اسمبلی اور دوسرے وی آئی پیز کا ویزوں کے حصول کے لئے دباو بڑھ جائے گا  ماضی میں یہ لوگ تو وزرات مذہبی امور سے سعودی قونصیلر کے نام لیٹر لینے کے بعد وزارت خارجہ سے نوٹ وربل لے کر ویزہ حاصل کر لیتے ہیں ۔پاکستان سے رمضان المبارک میں عمرہ زائرین کی بہت بڑی تعداد سعودی عرب جاتی ہے چنانچہ امسال رمضان میں عمرہ پر پابندی سے وہ زائرین کو رمضان  المبارک میں جایا کرتے تھے وہ ابھی تک عمرہ ادا کرنے کے منتظر تھے جب سعودی حکومت روزانہ ساٹھ ہزار زائرین کو مسجد الحرام میں داخلے کی اجازت دے گی تو ایسے میں میزبان ملک کے لئے عمرہ ویزوں کے کوٹہ کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔سعودی حکومت کی طرف سے اقامہ ہولڈرز کو داخلے کی اجازت کے بعد ہماری قومی ائر لائنز نے ٹکٹوں کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے یہاں تک کہ پی آئی اے کی ٹکٹیں بلیک میں فروخت ہو رہی ہے اگرچہ پی آئی اے حکام نے اس امر کی تردید تو کی ہے مگر سعودی عرب جانے والے پاکستانی ابھی تک ٹکٹوں کی عدم دستیابی کا شکار ہیں ۔ بہرکیف سعودی مملکت کی طرف سے عمرہ زائرین کو مرحلہ وار بیت اللہ شریف میں داخلے کی اجازت کے بعد مکہ مکرمہ میں کاروباری سرگرمیاں ایک بار پھر شروع ہو جائیں گئیں۔وہ رہائشی عمارات اور ہوٹلز جو کئی ماہ سے خالی چلے آر ہے تھے ان میں زائرین کی آمدورفت شروع ہو سکے گی۔وہ مقامی اور دوسرے ملکوں کے شہری جن کا روزگار عمرہ زائرین کی آمد سے وابستہ تھا انہیں دوبارہ روزگار مل سکے گا۔حج و عمرہ پر پابندی کے بعد بہت سے پاکستانی ٹور آپر ٹیر جنہوں نے رمضان المبارک کے لئے مکہ مکرمہ کے ہوٹلز میں زائرین کے قیام کے لئے ایڈونس کرایہ دے رکھا تھا ان کے کرایوں کی رقم تو واپس نہیں ہو سکی تھی البتہ اب زائرین کے جانے سے ان کے رقوم کو باآسانی ایڈجسٹ کیا جا سکے گا۔توقع ہے کہ سعودی حکومت رمضان سے قبل دوسرے ملکوں سے عمرہ کیلئے آنے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ کر دئے گی۔

ای پیپر دی نیشن