نئی دہلی ( نوائے وقت رپورٹ) نریندر مودی کی نا اہلی نے بھارتی معیشت کو تباہ کرنا شروع کر دیا۔ جاپانی کمپنی ٹویوٹا، امریکی کمپنی جنرل موٹرز کے بعد مقبول امریکی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی بارلے ڈویوسن نے بھی دیگر کمپنیوں کی طرح کاروبار بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی موٹر سائیکل کمپنی کا ٹویوٹا کے بیان کے چند ہفتے بعد آیا ہے، جاپانی کار بنانے والی کمپنی نے کہا تھا کہ وہ انڈیا میں ٹیکس کی زیادتی کے باعث اپنے کاروبار کو مزید وسعت نہیں دیں گے۔ ٹویوٹا کے بعد ہارلے ڈیوڈسن کی جانب سے بھی بھارت سے اپنی سرمایہ کاری نکال لینا نریندر مودی کی ان کوششوں کیلئے دھچکا ہے جن کے تحت وہ بیرونی اداروں یا کمپنوں کو ملک میں سرمایہ کاری پر ترغیب دے رہے ہیں۔ ہارلے ڈیوڈسن کے فیصلے سے 75 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ سینکڑوں افراد کی نوکریاں ختم ہونگی اور بوال میں اس کا موٹر سائیکل بنانے والا پلانٹ بھی بند ہو گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پہلے بھارت کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کاروں، خصوصاً ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکلوں پر بھاری ٹیکس نافذ کرنے کی شکایت کی تھی۔ ہارلے ڈیوڈسن کو رواں برس کچھ اندورنی مسائل کا بھی سامنا تھا اور گزشتہ ایک دہائی میں پہلی مرتبہ انھیں پہلی ششماہی میں اپریل سے جون کے دوران نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔کمپنی اس نقصان کے باعث سینکڑوں ملازمین کو فارغ کر رہی ہے