اقوام متحدہ سربراہ کا کم کاربن پرمبنی توانائی نظام اختیار کرنے پر زور

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تمام  ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تیزی سے کم کاربن پرمبنی توانائی نظام اختیارکریں،معدنی ایندھن کی سبسڈیز کو توانائی کے قابل تجدید ذرائع پر لگائیں اور کاربن کی قیمت مقررکریں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے توانائی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اعلی سطح کے مکالمہ میں کہا کہ 2030 تک شمسی اور ہوا سے توانائی کی پیداواری صلاحیت  چار گنا  اضافہ کے ساتھ بالترتیب 630 اور 390 گیگاواٹ ہونی چاہئے،اجلاس میں  ممالک نے2030 تک  تمام کے لئے صاف توانائی  میں پیش رفت اور2050 تک صفر کاربن اخراج کے اہداف کے حصول کے لئے گزشتہ وعدوں کی تجدید کی۔ رکن ممالک اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کے  لئے 2015 کے پیرس عالمی معاہدیکے طے شدہ اہداف کو پورا کرنے کی کوششوں کو مضبوط کریں گے۔گوتریس نے کہا کہ ہمیں توانائی کے موثراستعمال کو بہتر بنانے کی اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں اور2021 کے بعد کوئلے کے نئے پلانٹ نہیں بننے چاہئیں۔اقتصادی تعاون کی تنظیم اورترقی پزیر ممالک کو2030 تک جبکہ باقی ممالک کو2040 تک  کوئلے سے توانائی کی موجودہ پیداواری گنجائش کو بتدریج ختم کرنے کا عزم کرنا چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن