کراچی (نیوزرپورٹر) کراچی میں تعینات ایس ایچ او اجرتی قاتل نکلا۔ محکمہ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) فورس نے اجرتی قتل کروانے والے سابق ایچ او ہارون کورائی کی گرفتاری ظاہر کردی۔ سی ٹی ڈی نے آج سابق ایس ایچ او ہارون کورائی اور ساتھیوں کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان نے شہری کو اغوا کے بعد بن قاسم کے علاقے میں قتل کیا۔ سی ٹی ڈی کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ملزمان نے سیاہ گاڑی اور پولیس موبائل کی مدد سے فضل نامی شہری جو کسٹم کے لیے مخبری کا کام کرتا تھا اسے گرفتار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فضل ایک مخبرتھا، جس کی مددسے مئی میں کسٹم انٹیلی جنس نے کارروائی کی اور 7کروڑ روپے کی چھالیہ ضبط کی تھی، قبضے میں لیا گیا مال مبینہ طورپر عمران مسعود، اس کے ساتھی وحیدکاکڑکاتھا جبکہ اس کا تیسرا حصے دار عثمان شاہ تھا، جس نے اپنے تعلقات استعمال کر کے ہارون کورائی سے رابطہ کیا اور فضل کو راستے سے ہٹانے کا ٹاسک دیا۔ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ہارون کورائی کو فضل کو اغواکرنے اور قتل کیلئے استعمال کیا، اسے قتل کرنے کے بعد واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کی شکل دینے کی کوشش کی گئی، یہ ٹارگٹ کلنگ نہیں بلکہ سپاری دے کر قتل کرایا گیا تھا۔ سی ٹی ڈی انچارج کے مطابق قتل کی واردات چھالیہ مافیاکی جانب سے کرائی گئی تھی، 23ستمبرکو سی ٹی ڈی سندھ نے قتل میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کیا، ملزمان میں وحیدکاکڑ، ہارون کورائی،اس کاگن مین اور فوزیہ نامی خاتون شامل ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے قتل کے لیے استعمال ہونے والی سرکاری ایس ایم جی بھی برآمد کرلی گئی ہے، گرفتار افراد کی نشاندہی پر عثمان شاہ اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔