کراچی(کامرس رپورٹر) کے الیکٹرک کی فیلڈ ٹیموں نے ڈی ایچ اے فیز VII میں یوٹیلٹی کے انفراسٹرکچر سے تانبے کی تاریں چرانے والے 2 چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔یہ واقعہ ہفتے کی صبح اس وقت پیش آیا جب کے الیکٹرک کی ٹیم کو علاقے کے مکینوں کی جانب سے بجلی کی فراہمی کے معطل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ ٹیمیں فوری طور پر اس مقام پر روانہ کر دی گئیں جہاں 2 نامعلوم افراد خیابان سعدی میں نصب پول ماونٹڈ ٹرانسفارمر سے تانبے کی تاریں چرانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان افراد سے 160 کلو گرام 120 ملی میٹر پی وی سی کاپر لیڈز بھی برآمد ہوئے۔ انہیں گرفتار کر کے باقاعدہ کارروائی کے لیے پولیس تحویل میں دے دیا گیا ہے۔اس واقعہ پر عامر ضیائ، چیف ڈسٹریبوشن آفیسر، کے الیکٹرک نے کہا۔ ''ہم اپنے صارفین کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے بروقت اپنی شکایات درج کرائیں جس کی بدولت ہم نے اپنی ٹیم کو اس جانب روانہ کیا اور مجرموں کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے۔ بدقسمتی سے ایسے واقعات پورے کراچی میں رونما ہوتے ہیں اور ہمارے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے کراچی کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کی ہماری کاوشیں متاثر ہوتی ہیں۔ تاریں چوری کرنے کی یہ واردات ذاتی حفاظت کی مکمل نظر اندازی کی عکاسی کرتی ہیں اور اس طرح کی مجرمانہ کارروائیوں کی انفرادی اور سماجی سطح پر سختی سے حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے تاکہ عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجتماععی طور پر اس طرح کے خطرات پر قابو پانے کے لیے اکٹھا ہونے کی اشد ضرورت ہے۔کے ای نے اسپیک اپ کے نام سے ایک ایسا پلیٹ فارم بھی قائم کیا ہے جہاں بجلی اور اس سے وابستہ انفراسٹکچر کی چوری کے حوالے سے اطلاع بنا اپنی شناخت کے بذریعہ فون، اور ای میل کیدی جاسکتی ہے۔ صارفین 118 پر کال کر سکتے ہیں،، یا speakup@ke.com.pk پر ای میل کر سکتے ہیں۔
کے ا لیکٹرک