آڈیو لیک کی انکوائری شروع ، شرمندگی کیسی : رانا ثناء ، پلانٹ عمران دور میں آیا : مریم اور نگزیب 

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جتنی بھی ویڈیو لیک ہوئیں یا ریکارڈ ہوئیں کیا ان سے ہماری بہتر گورننس کا تاثر سامنے آ رہا ہے۔ آڈیو لیک سے یہ بات سامنے نہیں آئی کہ پی ایم ہاؤس کی سکیورٹی بریچ ہوئی۔ انکوائری سے پتا چلے گا پی ایم ہاؤس کی سکیورٹی بریچ ہوئی یا نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو  کرتے انہوں نے کہا کہ بغیر انکوائری آڈیو لیک معاملے کو سیریس نہ بنایا جائے۔ انکوائری میں ثابت ہوا پی ایم ہائوس میں بات کرنا محفوظ نہیں تو  سیریس بات ہے۔ اگر ثابت ہوا پی ایم ہاؤس میں ریکارڈنگ ڈیوائس تھی تو یہ سیریس معاملہ ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیک معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ آڈیو لیک کی انکوائری شروع ہو چکی ہے۔ اگر ایسی گفتگو کرنی ہو  جو لگے کہ ٹیپ نہ ہو جائے تو فون باہر رکھوائے جاتے ہیں۔ انکوائری میں تمام ایجنسیز کے اعلیٰ سطح کے لوگ ہونے چاہئیں۔ دعوے سے کہتا ہوں سینکڑوں آڈیوز کو چلایا جائے تو کوئی لفظ ایسا نہیں ہوگا کہ شرمندگی ہو۔ ہم نے کسی سے ہیرے کی انگوٹھیاں نہیں لیں۔ پالیسیاں تبدیل کرتے ہیں نہ سائن کرتے ہیں۔ مریم نواز کا خیال ہے مفتاح اسماعیل کے کچھ فیصلوں سے سیاسی نقصان ہوا ہے۔ دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کرک میں عمران خان کے خطاب کو بے شرمی قرار دے دیا۔ اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ آڈیو ثبوت ہے کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوا، نہ ہی کسی کو کوئی ناجائز فائدہ پہنچایا گیا، بھارت سے بجلی کا پلانٹ عمران خان کی حکومت کی پالیسی اور قانون کے مطابق آیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب ہاؤسنگ سوسائٹی کے گرڈ سٹیشن کی تنصیب کے بارے میں 18 جولائی 2020ء کا ہائی کورٹ ملتان بینچ کا فیصلہ پڑھ لیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے عوض پاکستان کی آزادی، خود مختاری اور معیشت کا سودا کرنے والا چیخیں مار رہا ہے، کوئی غیر قانونی کام نہ ہونے پر عمران خان غصے سے پاگل ہوگئے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کو غصہ اور تکلیف ہی یہ ہے کہ آڈیو سے بھی کوئی غیر قانونی چیز برآمد نہ ہوسکی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس آڈیو میں شوکت ترین اور آپ کے صوبائی وزراء کی پاکستان دشمن سازش جیسی کوئی بات نہیں نکلی۔ بھارتیوں سے فارن فنڈنگ لینے والا حسد سے چیخیں مار رہا ہے۔ شہباز شریف نے کوئی پالیسی بدلی، نہ زمین مانگی اور نہ ہی 5 قیراط کے ہیرے مانگے۔ عمران خان کو غصہ اور تکلیف ہے کہ آڈیو سے بھی کوئی غیر قانونی چیز برآمد نہیں ہو سکی ۔ پانچ قیراظ ہیرے کیلئے حکومتی پالیسی بدلنے والا آج دوسروں پر بہتان تراشی کر رہا ہے۔ گھڑیوں سے منافع کمانے والا جھوٹ بولنے سے پہلے آئینہ دیکھ لیا کرے۔ آڈیو میں شوکت ترین، صوبائی وزراء کی پاکستان دشمن سازش جیسی کوئی بات نہیں۔

ای پیپر دی نیشن