اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) میں بورڈ ممبران کی تقرری کے معاملے پر اتحادی جماعتوں کے درمیان سخت کشمکش جاری ہے وزیر داخلہ ایک ایک روز میں بورڈ ممبران کی دو دو سمریاں ارسال کرکے زچ ہو گئے ہیں ،معاملہ وزیر اعظم کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ کرلیا ذرائع کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) کی اہم پوسٹنگ پر اپنے من پسند افسران کی تقرری کے لیے حکومتی اتحادیوں کے درمیان سخت کشمکش جاری ہے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بورڈ ممبران کے امیدوار ڈیپوٹیشن پر سی ڈی اے میں لینڈ تو کرچکے ہیں تاہم بورڈ ممبر کی منظوری
کابینہ سے ہونی ہے جو وزیراعظم کے وطن واپسی پر ممکن ہے ذرائع کے مطابق حکومت میں شامل دو بڑی اتحادی جماعتیں سی ڈی اے میں ممبر ایڈمن ، ممبرفنانس اور ممبر اسٹیٹ کی پرکشش اسامیوں کے لیے اپنے منظور نظر افسران کو منگواچکی ہیں تاہم ان کی بطور بورڈ ممبر تقرری اب معمہ بنی ہوئی ہے اس زریعے کے مطابق وزیر داخلہ سے ایک ہی افسرکی ایک روز میں دو مختلف اسامیوں پر بورڈ ممبر کی سمری ارسال کروائی گئی ہے جبکہ ایک افسر کی ممبر انوائرمنٹ تقرری کی بھی سمری ارسال کروائی گئی ہے جس پر بعد ازاں اعتراض اٹھایا گیا کہ ممبر انوائرمنٹ کی اسامی ختم ہوچکی ہے جس پر وزیر داخلہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ ایسے حالات میں کس طرح کام ہو گا میں اس معاملے کو وزیر اعظم کے نوٹس میں لاوں گا واضح رہے کہ اتحادیوں کی جانب سے سی ڈی اے میں ملازمتوں پر بھرتیوں ، ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ ، اور متاثرین کو متبادل پلاٹس الاٹ کروانے کے ایجنڈوں پر زوروں سے کام جارہی ہے۔
اور اس مقصد کے حصول کے لیے سی ڈی اے میں اپنی مرضی کے افسران کی تقرریاں بھی کروائی جارہی ہیں ۔