ذاتی معاملات کو سرکس بنانا نہیں چاہتی، سابق اہلیہ عامر لیاقت


کراچی(این این آئی)مرحوم اینکر پرسن اور سیاستدان عامر لیاقت حسین کی سابق اہلیہ سیدہ طوبی انور نے کہاہے کہ میں نہیں چاہتی کہ ذاتی معاملات کو سرکس بناﺅں۔ایک خصوصی انٹرویو میں طوبی عامر نے کہا کہ وہ 18 سال کی عمر سے میڈیا سے وابستہ ہیں اور عامر لیاقت سے شادی سے پہلے بطور پروڈیوسر مارننگ شوز کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شادی کے ڈیڑھ دو سال میں نے کام نہیں کیا۔ شادی کے دو سال بعد میں نے باقاعدہ آڈیشن دیا اور اس وقت یہ سوچ تھی کہ چلو کوئی نئی چیز کرتے ہیں۔عامر لیاقت سے شادی اور دیگر معاملات میں ہونے والی تنقید پر طوبی انور نے کہا کہ جنہیں ہماری زندگی کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہوتا وہ کہیں سے بھی اٹھ کر کچھ لکھ دیں تو تکلیف ہوتی ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ میں نے اپنے آپ کو اس معاملے میں بہت مضبوط کر لیا ہے۔طوبی انور نے کہا کہ میں نے ہمیشہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ہر معاملے میں تحمل سے کام لیا ہے۔ آگ میں آپ کچھ ڈالتے رہیں گے تو وہ بھڑکتی رہے گی۔یہ کبھی بھی ختم نہیں ہو گی اور میں نہیں چاہتی کہ ذاتی معاملات کو سرکس بناں۔سید طوبی نے ٹی وی ڈراما سیریل بچھو میں منفی کردار ادا کیا ہے، اپنے کرداروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مداح سمجھتے ہیں کہ منفی کردار نبھانے والے اداکار اپنی حقیقی زندگی میں بھی ایسے ہی ہوں گے لیکن میں ہمیشہ لوگوں کو کہتی ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔یہ اچھی بات ہے کہ لوگ مجھے میرے کام کی وجہ سے سراہ رہے ہیں۔
سابق اہلیہ عامر لیاقت
انسانیت کے نام پردین سے بیزار طبقہ 
 فحاشی کی آزادی چاہتا ہے،مفتی یوسف 
کراچی(این این آئی)جامعة الدراسات الاسلامیہ کے مدیر و رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مفتی محمد یوسف کشمیری نے کہا ہے کہ اسلام حقوق کی حفاظت کرنے والا ایک مکمل دین ہے۔اسلام میں خواجہ سراﺅں کے بھی وہی حقوق ہیں جو ایک مرد یا عورت کے ہیں۔یہاں تک کہ وراثت میں بھی اگر ایک خواجہ سرا عورت کے نزدیک تر ہے تو ترکے میں عورت کے برابر اور اگر ایک مرد کے نزدیک تر ہے تو مرد کے برابر حصہ ملے گا۔انسانیت کے نام پردین بیزار طبقہ اپنی فحاشی کی آزادی چاہتا ہے۔ اسے کسی کے حقوق سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ٹرانسجینڈربل میں کسی شخص کو اس کی خواہش پر چھوڑنا درست نہیں ہے۔مفتی یوسف کشمیری نے کہاکہ خواجہ سراﺅں کے نام پرہم جنس پرستوں کیلئے راہ ہموار کرنے اور اس کو قانونی شکل دینےکی کوشش کی جا رہی ہے ۔ٹرانس جینڈر ایکٹ آئین و شریعت کے خلاف ہے ۔ اس قانون کو فی الفور منسوخ کیا جائے۔
مفتی یوسف 

ای پیپر دی نیشن