لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہمارے حکمران ہر در پر جھکے، سوال کیا، کشکول پھیلائے لیکن اللہ کے سامنے نہیں جھکتے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی ایک ہی نظام، ایک ہی سٹیٹس کو اور سودی معیشت کی محافظ ہیں۔ ہماری لڑائی کسی فرد یا کسی پارٹی سے نہیں بلکہ اللہ کا نظام نافذ کرنے کی جدو جہد ہے۔ چند سود خور اور کرنسی کے کھیل میں ملوث بینک حکومتی سر پرستی میں ملک کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ روپے کی قدر کم کرنے میں بینکوں کا گھنائونا کھیل شرمناک ہے۔ حکومت اور سٹیٹ بینک تماشائی بننے کی بجائے ان کیخلاف فوری کارروائی کرے۔ ٹرانسجینڈر ایکٹ کو پوری قوم مسترد کرتی ہے۔ خواجہ سراؤں کو وہ تمام حقوق دئیے جائیں جو ایک پاکستانی کی حیثیت سے ان کا حق ہے۔ جماعت اسلامی سمیت ہر مسلمان ختم نبوتؐ کے تحفظ کے لیے ہر وقت بیدار اور تیار ہے۔ ملک میں مخصوص لابی کی قادیانیوں کو کلیدی عہدوں پر لانے کی سازش بے نقاب ہو چکی۔ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے جس پر کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے دیر بالا سٹیڈیم میں عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی کے پی کے پروفیسر محمد ابراہیم، ایم این اے مولانا عبدا لاکبر چترالی، صاحبزادہ طارق اللہ، عنایت اللہ خان، امیر ضلع حنیف اللہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی بات کرتی رہی ہے۔ خواجہ سراؤں کو نوکریاں دی جائیں، ان کو الاوئنس دیا جائے، ان کو چھت دی جائے، ان کو تحفظ دیا جائے، ان کی تعلیم اور صحت کے لیے بہترین انتظامات کیے جائیں۔ ملک میں سودی نظام کے مکمل خاتمے تک اپنی بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ جنگ کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج پاکستان میں طرح طرح کے عذاب ہیں۔ ابھی حالیہ عذاب جو سیلاب کی صورت میں آیا ہے اس سے 3 کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ 10 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ ہزاروں بچیاں، بچے یتیم ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ہیں۔ میں انتہائی احترام کے ساتھ یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری سوچ تھی کہ جب پی ڈی ایم کی حکومت آئے گی تو جو پی ٹی آئی کی خرابیاں ہیں جو معاشرے میں تباہی کا سبب بنتی ہیں وہ اس کو ریورس کرے گی اور معاشرے کی اصلاح کرے گی۔ وہ تمام ترامیم اور بل جو معاشرے کو فحاشی کی طرف لے کر جاتی ہیں ان کو واپس لے گی لیکن بد قسمتی کے ساتھ وہ تمام خرابیاں بدستور قائم ہیں بلکہ اس سے آگے بڑھ کر مزید ترامیم اور بل آ رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو سودی نظام کی بجائے اسلام کا معاشی نظام لے کر آئیں گے۔
سراج الحق