الحاق کرنے والے یوکرائنی علاقوں کو مکمل تحفظ دینگے روسی وزیر خارجہ 

کیف (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ بدستور جاری ہے۔ خارکیف میں لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے 400 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے روسی صدر کی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ روس کی قبضے میں لیے گئے علاقوں پر کنٹرول برقرار رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔ زیرقبضہ علاقوں کو اپنے ساتھ شامل کرنے کی کوششوں کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب یوکرینی فورسز روس کی فارورڈ لائنز پر حملے کرنے میں مصروف ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن کی یوکرائن پر ایٹمی حملے کی دھمکیوں کو سنجیدہ لینا چاہئے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ جنگ خطرناک مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ یوکرائن نے روسی فوج کو ایک کونے میں دھکیل دیا ہے، صدر پیوٹن یوکرائن کیخلاف کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سر گئی لاروف نے اقوام متحدہ میں یوکرائن کے خلاف 7 مہینوں  سے جاری جنگ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے وہ علاقے جہاں بڑے پیمانے پر ریفرنڈم جاری ہیں اگر ان کا روس کے ساتھ الحاق ہوا تو وہ مکمل تحفظ میں ہوں گے۔ یوکرائن کے چار مشرقی علاقوں میں ریفرنڈم تیسرے دن میں داخل ہو گیا اور روسی پارلیمنٹ چند دنوں کے اندر الحاق کو باقاعدہ تشکیل دینے کیلئے آگے بڑھ سکتی ہے۔ روس کی طرف سے اس ریفرنڈم کا مقصد فروری میں حملے کے بعد طاقت کے ذریعے قبضہ کئے گئے علاقوں سے الحاق کرنا ہے۔ تاہم یوکرائن نے روس کی طرف سے ایسے ریفرنڈم کو دھوکہ دہی کے طور پر جنگ میں اضافے کا جواز پیش کرنے اور حال ہی میں جنگ میں ہونے والے نقصانات کے بعد ماسکو کی طرف سے متحرک مہم قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ 
یوکرائ

ای پیپر دی نیشن