شیخوپورہ(نمائندہ نوائے وقت)خدیجہ پو لی کلینک کے چیف ایگزیکٹو و سینئر فیملی فزیشن ڈاکٹر طارق محمود اور سینئر گائنالوجسٹ لیڈی ڈاکٹر تبسم طارق نے کہا ہے کہ بھارت نے انتہاپسند ہندوتوا کے ایجنڈے اور مذہبی عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر مقبوضہ کشمیر میں اسلامی سکالرز کی گرفتاریاں کررہے ہیں جن کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، عالمی برادری اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے اور انسانی حقوق کی اس کھلی خلاف ورزی کا راستہ روکے، صحافیوں سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں علماء کرام کی گرفتاریاں مذہبی مقامات پر قبضے کی بھارتی مہم کا آغاز ہے، آزادی پسند قائدین کے بعد اب کشمیریوں کی مضبوط آواز کو دبانے کیلئے ممتاز کشمیری مذہبی رہنمائوں کو بھی گرفتار کیا جارہا ہے جو انتہاپسند ہندوتوا کے ایجنڈے کو زبردستی نافذ کرنے کے منظم بھارتی منصوبہ کا حصہ ہے ، مولانا عبدالرشید داؤدی، مولانا مشتاق احمد ویری، فہیم محمد رمضان اور عبدالمجید ڈار المدنی سمیت کئی ممتاز اسلامی سکالروں کوکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا ہے جس پرپاکستان کے عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار رائے پر پہلے ہی پابندیاں عائد ہیں کیونکہ آزادی پسند کارکنوں اور صحافیوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اب مذہبی سکالرز کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔