اسلام آباد(وقائع نگار )سپریم کورٹ نے سینیئر وکیل سردار خان قتل کیس میں برطرف اے ایس آئی کی سروس بحالی کی اپیل خارج کردی۔چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ میری عدالت کے باہر سیکیورٹی کےلئے تعینات پولیس اہلکار کھانا کھانے چلے جائیں اور حملہ ہو جائے تو کیا اس موقف کو تسلیم کیا جائے گا؟، ایسی غفلت سے تو دہشتگردوں کو حملے کا موقع ملتا ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ میرا مو¿کل سحری کے لیے کینٹین گیا تو ملزم ہسپتال سے بھاگ گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے مو¿کل نے خود تسلیم کیا کہ اس نے ڈیوٹی کی جگہ چھوڑ کر غفلت کا مظاہرہ کیا۔سحری ہسپتال میں ملزم کے سامنے بھی کی جا سکتی تھی۔آپ کا مو¿کل ڈیوٹی کی جگہ چھوڑ کر گیا تو ملزم فرار ہو گیا۔۔اگر آپ کے مو¿کل کی موجودگی میں ملزم جھگڑا کر کے فرار ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی۔پولیس ایک منظم فورس ہے جو قواعد و ضوابط کے تحت کام کرتی ہے۔۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اے ایس آئی نے ڈیوٹی کی جگہ چھوڑ کر مس کنڈکٹ کیا۔
سردار خان قتل کیس، برطرف اے ایس آئی کی سروس بحالی کی اپیل خارج
Sep 26, 2023